سیلزٹیکس شرح سنگل ڈیجٹ پرلانے کیلیے کمیشن قائم کردیا گیا

بزنس رپورٹر  اتوار 8 جون 2014
بجٹ سے عام آدمی کی زندگی متاثر،مہنگائی مزید بڑھے گی،ماہرین، پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب
  فوٹو: فائل

بجٹ سے عام آدمی کی زندگی متاثر،مہنگائی مزید بڑھے گی،ماہرین، پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب فوٹو: فائل

کراچی: چیف کمشنر لارج ٹیکس پیئرزیونٹ کراچی رحمت اللہ وزیر نے کہا ہے کہ ماضی میں ریٹیل سیکٹر کوٹیکس نیٹ میں شامل کرنے میں ناکامی اور ایمنسٹی اسکیموں کے مطلوبہ نتائج برآمد نہ ہونے کی وجہ سے مالی سال2014-15 کے وفاقی بجٹ میں حکومت نے مشکل اقدامات اٹھائے ہیں۔

یہ بات انہوں نے ہفتے کو کراچی انکم ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے تحت پوسٹ بجٹ کانفرنس سے خطاب کے دوران کہی۔ اس موقع پر پاکستان انکم ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر عبدالقادرمیمن، مسعود نقوی، عدنان مفتی اور کراچی انکم ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر سید وسیم الدین ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔ چیف کمشنرایل ٹی یو نے کہا کہ نئے مالی سال کے لیے ریونیو کے مقررہ2810 ارب روپے کا ہدف اگرچہ مشکل ہے لیکن نئے بجٹ میں 231 ارب روپے کے اضافی ریونیو اور جی ڈی پی گروتھ کے حوالے بعض اہم نوعیت کے اقدامات کے نتیجے میں مذکورہ ریونیو ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی الوقت افراط زر کی شرح 7.1 فیصد جبکہ جی ڈی پی گروتھ کی شرح5 فیصد ہے اور ایف بی آر مالی سال2013-14 کے مقررہ 2250 ارب روپے کے ریونیو کے ہدف کے قریب پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے بجٹ میں حکومت نے ریٹرن فائیلرز کے لیے ترغیبات متعارف کرائی ہیں جبکہ نان فائیلرز پر ٹیکسوں کا بوجھ بڑھایا ہے جس کے نتیجے میں نان فائیلرز ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹریشن کی جانب راغب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں غیرمنقولہ جائیداد کے ٹرانسفر پر ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ سے ریونیو کا حجم بڑھے گاکیونکہ فی الوقت جائیدادوں کی قیمتیں سرکاری نرخوں سے کم ہیں جسکی وجہ سے اس شعبے میں سرمایہ کاری ہورہی ہے اور اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں جائیدادوں کے ٹرانسفرز کی سرگرمیاں بڑھیں گی جو محصولات کی وصولیوں کے حجم میں اضافے کا سبب بنے گا۔ رحمت اللہ وزیر نے بتایا کہ سیلزٹیکس کی شرح کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کے لیے سرگرمیاں جاری ہیں اور اس سلسلے میں ایک کمیشن کی بھی تشکیل کردی گئی ہے جو آئندہ 3 ماہ میں اپنی سفارشات مرتب کرکے حکومت کو پیش کرے گی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبے بھی سیلزٹیکس کی شرح کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کے لیے اقدامات بروئے کار لائیں۔ اس موقع پر ٹیکس ماہرین نے بجٹ اقدامات سے عدم اتفاق کرتے ہوئے  کہا کہ حکومت نے ایسے اقدامات اٹھائے ہیں جس سے عام آدمی کی زندگی متاثر ہوگی اور مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ بجٹ میں چیف کمشنراور کمشنرانکم ٹیکس کو ٹیکس دھندگان کے حدود میں بغیروارنٹ کے داخل ہونے اور انکے دستاویزات وریکارڈ کی چھان بین کے اختیارات دینے، فنشڈ گڈز پر سیلزٹیکس کی شرح17 فیصد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے ریونیوکے حجم میں اضافہ تو نہیں ہوگا البتہ کرپشن کی شرح بڑھ جائے گی۔ مقررین کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں حکومت نے اگرچ بعض اچھے اقدامات بھی اٹھائے ہیں لیکن ان تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بجٹ میں حکومت کی جانب سے سرکلرڈیٹ اور دہشت گردی کے حوالے کوئی قابل ذکر اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔