بیٹے کی پیدائش کے بعد بھارتی حکومت ہراساں کررہی ہے سدھو کے والد کا انکشاف

حکومت مجھ سے کہہ رہی ہے کہ ثابت کرو کہ یہ بچہ قانونی ہے، سدھو موسے والا کے والد


ویب ڈیسک March 20, 2024
17 مارچ کو سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی : فوٹو : ویب ڈیسک

بھارتی پنجاب کے مشہور آنجہانی گلوکار شبھ دیپ سنگھ سدھو المعروف سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے اپنے دوسرے بیٹے کی پیدائش کے بعد بھارتی پنجاب حکومت کی طرف سے اُنہیں ہراساں کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔

بلکور سنگھ اور اُن کی اہلیہ چرن کور نے اپنے اکلوتے بیٹے سدھو موسے والا کی موت کے تقریباً دو سال بعد 17 مارچ کو اپنے دوسرے بیٹے کو دُنیا میں خوش آمدید کہا جس کی تصویر اُنہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کی تھی۔


اب بیٹے کی پیدائش کے تین دن بعد، سدھو موسے والا کے والد نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں اُنہوں نے کہا کہ ہمیں ہمارا شبھ دیپ (سدھو) واپس مل گیا ہے لیکن بیٹے کی پیدائش کے بعد سے پنجاب حکومت مجھے پریشان کررہی ہے۔

بلکور سنگھ نے کہا کہ پنجاب حکومت مجھے سے میرے نومولود بیٹے کے کاغذات مانگ رہی ہے اور مجھ سے کہہ رہی ہے کہ ثابت کرو کہ یہ بچہ قانونی ہے۔

اُنہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں حکومت، خاص طور پر وزیراعلیٰ بھگونت مان سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ میری اہلیہ اور نومولود بیٹے کے تمام طبی علاج کی اجازت دی جائے، میں بھارتی پنجاب سے ہی تعلق رکھتا ہوں اور آپ مجھے جہاں بھی پوچھ گچھ کے لیے بلائیں گے میں وہاں آجاؤں گا۔

سدھو موسے والا کے والد نے مزید کہا کہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں، میں تمام دستاویزات پیش کروں گا لیکن فی الحال علاج کی اجازت دی جائے۔







 



 



 



View this post on Instagram


 


A post shared by Balkaur Singh (@sardarbalkaursidhu)




واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی میڈیا کی جانب سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ گلوکار سدھو موسے والا کی 58 سالہ والدہ چرن کور کے ہاں مارچ 2024 میں ننھے مہمان کی آمد متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں بیٹے کی پیدائش

یاد رہے کہ خطرناک گینگسٹرز کے ہاتھوں 2022 میں قتل ہونے والے سدھو موسے والا اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے، گلوکار کو گینگسٹرز نے گاڑی پر فائرنگ کرکے قتل کیا تھا، اُنہیں 30 گولیاں لگی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں