اروناچل پردیش پر قبضہ غیر قانونی ہے چین کی بھارت کو تنبیہ

بھارت نے لداخ کے متنازع علاقے کو بھی غیر قانونی طور پر وفاقی اکائی میں تبدیل کیا


ویب ڈیسک March 26, 2024
بھارت نے لداخ کے متنازع علاقے کو بھی غیر قانونی طور پر وفاقی اکائی میں تبدیل کیا، فوٹو: فائل

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اروناچل پردیش سے ہمیشہ چین کا حصہ رہا ہے جس پر بھارت نے غیرقانونی قبضہ کر رکھا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان کا پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ بھارت نے 1987 میں ہمارے علاقے زنگنان پر قبضہ کیا اور اسے نام نہاد اروناچل پردیش کا نام دیکر اپنی ریاست بنائی۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ لین جیان کا مزید کہنا تھا کہ زنگنان کا انتظام برسوں سے چین کے پاس رہا ہے۔ اس متنازع سرحدی تقسیم کو قبول کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ سرحدی علاقے میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور کارروائیوں پر سخت احتجاج کرتے آئے ہیں۔

یاد رہے کہ اروناچل پردیش کی طرح لداخ کو بھی چین اپنا حصہ مانتا ہے اور مودی سرکار کے کالے قانون کے تحت مقبوضہ کشمیر کو جموں کمشیر اور لداخ میں تقسیم کرکے وفاق کا حصہ بنانے پر بھی احتجاج کیا تھا۔

چین نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ لداخ کو مودی سرکار نے وفاقی اکائی تسلیم کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے کیوں کہ لداخ چین اور بھارت کے درمیان ایک متنازع علاقہ ہے۔

جس کے بعد سے چین اور بھارت کے فوجیوں کے درمیان لداخ کی سرحد پر کئی بار جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جن میں دونوں اطراف کے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں