مصر، فوج اور عدلیہ کی مخافلت کے باوجود اسلام پسند پارلیمنٹ کا اجلاس، اخوان المسلمون کا ملین مارچ کا اعلان

ایکسپریس اردو  بدھ 11 جولائی 2012
اخوان المسلمون اورسلفی پارٹی کے ارکان کی شرکت،بائیں بازوکے ارکان نے بائیکاٹ کیا،عدالتی فیصلے کا جائزہ لینے کیلیے جمع ہوئے ہیں،اسپیکر

اخوان المسلمون اورسلفی پارٹی کے ارکان کی شرکت،بائیں بازوکے ارکان نے بائیکاٹ کیا،عدالتی فیصلے کا جائزہ لینے کیلیے جمع ہوئے ہیں،اسپیکر

قاہرہ: مصرمیں فوجی کونسل اورعدالتی فیصلے کے خلاف منگل کو نومنتخب صدرمحمد مرسی کے حکم پر اسلام پسندوں کی اکثریت والی پارلیمنٹ کے اجلاس کاانعقادکیاگیا،ملک کی اعلیٰ ترین آئینی عدالت کی طرف سے اخوان المسلمون کی اکثریت والی موجودہ پارلیمنٹ کوغیرقانونی قراردینے کے بعد فوجی کونسل نے پارلیمنٹ کوکالعدم قراردے کرقانون سازی کے اختیارات خود سنبھال لیے تھے۔تاہم نومنتخب صدرمحمدمرسی نے ایک حکم نامے کے ذریعے پارلیمنٹ کوبحال کردیاجس پراسپیکرنے منگل کواس کا اجلاس طلب کرلیاتھا۔فوجی کونسل نے تنبیہہ کی تھی کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کیاجاناچاہیے تاہم منگل کوپارلیمنٹ کا اجلاس ہوا۔

جس میں اخوان المسلمون اورسلفی جماعت کے ارکان شریک ہوئے ۔ بائیں بازوکے گروپوں کے ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر سعدالقطاطنی نے کہاکہ ہم یہاں آئینی عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کیلیے جمع ہوئے ہیں،جس نے پارلیمنٹ کوغیرقانونی قراردیاتھا،ہم عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی نہیں کررہے بلکہ اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ عدالتی فیصلے پرعملدرآمدکا طریقہ کاکیاہوناچاہیے۔آج اس کے سواہماراکوئی ایجنڈہ نہیں۔ان کے یہ الفاظ براہ راست ٹیلی ویژن پرنشرکیے گئے ان کا کہناتھاکہ ہم پارلیمنٹ کی تحلیل کے فیصلے کو عوامی عدالت میں بھیج رہے ہیں۔

آئینی عدالت صدرمرسی کے حکم کوکالعدم قراردینے کے کیسوں کا جائزہ لے رہی ہے۔صدراورفوجی کونسل میں ٹکراؤکے بعد مصر میں نیا سیاسی بحران شروع ہوگیا ہے۔بی بی سی کے مطابق بظاہر مصر میں سیاسی سمجھوتہ اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے۔ادھر قاہرہ کے التحریر اسکوائر میں پیر اور منگل کی درمیانی شب سے ہی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔اخوان المسلمون نے اس موقع پر پارلیمنٹ کی بحالی کے ضمن میںصدارتی حکمنامے کی حمایت میں ملین مارچ کرنے کا اعلان کیا۔

صدارتی دفترسے جاری بیان میں بھی کہاگیاہے کہ صدارتی حکمنامہ عدالتی فیصلے سے انحراف نہیں۔صدارتی ترجمان یاسرعلی کے مطابق یہ حکمنامہ ریاست اورعوام کے وسیع ترمفادمیں جاری کیاگیاہے تاہم اس پرفوری عملدرآمدکی ضرورت نہیں۔ امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے ویت نام میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے مصرکے تمام فریقوں کوبحران کا مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے پرزوردیاہے۔مصرکے عوام کے فیصلے کا احترام کیاجاناچاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔