- ورلڈ مکسڈ مارشل آرٹس چیمپیئن شپ: کانسی کے 2تمغے پاکستان کے نام
- ذوالفقار بھٹو کی پھانسی: کیس کی لائیو نشریات کیلیے بلاول کی درخواست دائر
- اب صرف میڈ اِن پاکستان
- پرتھ اسٹیڈیم میں پاکستانی شائقین کیلیے مخصوص اسٹینڈ قائم
- کسٹم حکام خود گاڑیاں اسمگل کراکے پھر خود پکڑوا دیتے ہیں، چیف جسٹس
- اسلام آباد میں اسلحہ لائسنس کیلئے ٹریننگ لازمی قرار
- خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
- پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ کوئٹہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار
- چنگ چی رکشہ کو قانونی حیثیت دینے کیلئے موٹر وہیکلز رولز 1969 میں ترامیم کی منظوری
- بھارتی سپریم کورٹ: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ برقرار
- ’’گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 40 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا‘‘، حماس
- پاکستان کا آسٹریلیا کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی تیاریوں کا آغاز
- کھاد کا بحران شدید، گندم کی فصل متاثر ہونیکا خدشہ
- تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
- پرائس کنٹرول کے بجائے سپلائی چین بہتر بنانے کی ضرورت ہے
- نجکاری، ہائی کورٹس کا اختیار سماعت ختم کرنے کا فیصلہ
- عمران خان کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو کیسز میں ضمانت منظور
- پاکستان سے سیریز، کینگروز نے اہم ’ہدف‘ کا تعین کرلیا
- چینی، یوریا کھاد و دیگر ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ ناکام
- ایسی دودھ کی دکان جہاں ہانڈی کا چولہا مسلسل 74 سال سے جل رہا ہے
سیاچن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بھارتی آرمی چیف

آزادکشمیرمیں چینی فوجی موجود ہیں،سرحدیں محفوظ ہیں، 62ء جیسا واقعہ دہرانے کا امکان نہیں، فوٹو ؛ فائل
نئی دہلی: بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ نے من موہن حکومت کوسیاچن سے فوج واپس بلانے سے متعلق پاکستان کی تجویزنہ ماننے کی سفارش کرتے ہوئے کہاہے کہ اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل بلندترین محاذپر فوج برقراررکھناضروری ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ہم نے وہاں جانیں دیں ،خون بہایا تب جاکروہاں قبضہ جمایا،اب پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔انھوں نے کہاکہ آزادکشمیرمیں چین کے فوجی موجود ہیں تاہم بھارتی سرحدیں محفوظ ہیں اور1962ء جیسا واقعہ دہرائے جانے کاامکان نہیں ۔اس سوال پرکہ پاکستان کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کیوں کئے جارہے ہیں؟جنرل بکرم سنگھ نے کہاکہ بات چیت حکومتی اور قومی سطح پرہورہی ہے،ہم نے اپنانقطہ نظرپیش کردیاہے ۔ اس سوال پرکہ اس مسئلے پربھارت کتنی لچک کامظاہرہ کرنے پر تیار ہے؟
انہوں نے کہاکہ اس پراسلام آباد میں سیکریٹری دفاع سطح کے مذاکرات کے 13ویں دورمیں بات ہوگی ۔ بھارتی آرمی چیف نے کہاکہ آزادکشمیرمیں چینی فوجیوں کی موجودگی کا مقصد چین کی جانب سے جاری ریلویزاورشاہراہوں کے منصوبوں کو تحفظ فراہم کرناہے ۔کنٹرول لائن کی دوسری جانب جو کچھ ہورہاہے ،ہم اس بارے میں حکومت کوبتاچکے ہیں تاہم 1962ء کاواقعہ دہرائے جانے کا امکا ن نہیں کیونکہ ہماری سرحدیں مکمل محفوظ ہیں ۔
واضح رہے کہ 1962ء کی چین ،بھارت جنگ کے دوران چینی فوجی شمال اورشمال مشرق کی جانب سے بھارتی حدودمیں داخل ہوگئے تھے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔