سیاچن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بھارتی آرمی چیف

آئی این پی  جمعرات 20 ستمبر 2012
آزادکشمیرمیں چینی فوجی موجود ہیں،سرحدیں محفوظ ہیں، 62ء جیسا واقعہ دہرانے کا امکان نہیں، فوٹو ؛ فائل

آزادکشمیرمیں چینی فوجی موجود ہیں،سرحدیں محفوظ ہیں، 62ء جیسا واقعہ دہرانے کا امکان نہیں، فوٹو ؛ فائل

نئی دہلی: بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ نے من موہن حکومت کوسیاچن سے فوج واپس بلانے سے متعلق پاکستان کی تجویزنہ ماننے کی سفارش کرتے ہوئے کہاہے کہ اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل بلندترین محاذپر فوج برقراررکھناضروری ہے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ہم نے وہاں جانیں دیں ،خون بہایا تب جاکروہاں قبضہ جمایا،اب پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔انھوں نے کہاکہ آزادکشمیرمیں چین کے فوجی موجود ہیں تاہم بھارتی سرحدیں محفوظ ہیں اور1962ء جیسا واقعہ دہرائے جانے کاامکان نہیں ۔اس سوال پرکہ پاکستان کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کیوں کئے جارہے ہیں؟جنرل بکرم سنگھ نے کہاکہ بات چیت حکومتی اور قومی سطح پرہورہی ہے،ہم نے اپنانقطہ نظرپیش کردیاہے ۔ اس سوال پرکہ اس مسئلے پربھارت کتنی لچک کامظاہرہ کرنے پر تیار ہے؟

انہوں نے کہاکہ اس پراسلام آباد میں سیکریٹری دفاع سطح کے مذاکرات کے 13ویں دورمیں بات ہوگی ۔ بھارتی آرمی چیف نے کہاکہ آزادکشمیرمیں چینی فوجیوں کی موجودگی کا مقصد چین کی جانب سے جاری ریلویزاورشاہراہوں کے منصوبوں کو تحفظ فراہم کرناہے ۔کنٹرول لائن کی دوسری جانب جو کچھ ہورہاہے ،ہم اس بارے میں حکومت کوبتاچکے ہیں تاہم 1962ء کاواقعہ دہرائے جانے کا امکا ن نہیں کیونکہ ہماری سرحدیں مکمل محفوظ ہیں ۔

واضح رہے کہ 1962ء کی چین ،بھارت جنگ کے دوران چینی فوجی شمال اورشمال مشرق کی جانب سے بھارتی حدودمیں داخل ہوگئے تھے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔