- لاہور میں 40 سالہ شخص کو بیٹی نے گولی مار دی
- نجی ہوٹل سے مفت کھانا کھانے والے ایس ڈی او کو 50 لاکھ ہرجانے کا نوٹس
- دی جنریٹر از بیک؛ حسن علی کی ٹویٹ وائرل
- پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی، کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر
- پشاور میں مرغی کی ہڈیوں اور رنگ سے تیار قیمہ ہوٹلوں پر سپلائی ہونے کا انکشاف
- پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کی سی ای سی رکنیت معطل کردی
- آرمی چیف سے سعودی ہم منصب کی فوجی وفد کے ہمراہ ملاقات
- سپریم کورٹ کا محکمہ تعلیم سندھ میں بھرتیوں کی تحقیقات کا حکم
- کراچی سمیت سندھ میں ربیع الاول کو موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی گراوٹ مسلسل جاری
- تمام سیاست دانوں کو الیکشن سے قبل حفاظتی ضمانت کرالینی چاہیے، پرویز الہی
- ایشین گیمز؛ قومی ٹینس ٹیم شرکت کیلیے چین روانہ
- معلوم نہیں شیخ رشید کہاں ہیں، پنڈی پولیس کا بیان، عدالت برہم
- بیٹی سے زیادتی کے مجرم کو سزائے موت، 10 لاکھ جرمانے کی سزا
- کراچی میں کل سے سمندری ہواؤں اور دسمبر سے سردی کی پیشگوئی
- 5 لاکھ سال پُرانا لکڑی کا ڈھانچہ دریا سے صحیح سلامت برآمد
- بشریٰ بی بی کی طلبی کا نوٹس معطل، ایف آئی اے سے جواب طلب
- ورلڈ کپ2023 کیلیے پاکستانی اسکواڈ کا اعلان، حسن علی کی واپسی
- نیب ترامیم کالعدم ہونے کے بعد احتساب عدالتوں میں مزید ریفرنسز کا ریکارڈ پیش
- 10 منافع بخش، 10 خسارے کے شکاراداروں کی فہرست جاری
سیاچن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، بھارتی آرمی چیف

آزادکشمیرمیں چینی فوجی موجود ہیں،سرحدیں محفوظ ہیں، 62ء جیسا واقعہ دہرانے کا امکان نہیں، فوٹو ؛ فائل
نئی دہلی: بھارتی آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ نے من موہن حکومت کوسیاچن سے فوج واپس بلانے سے متعلق پاکستان کی تجویزنہ ماننے کی سفارش کرتے ہوئے کہاہے کہ اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل بلندترین محاذپر فوج برقراررکھناضروری ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ہم نے وہاں جانیں دیں ،خون بہایا تب جاکروہاں قبضہ جمایا،اب پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔انھوں نے کہاکہ آزادکشمیرمیں چین کے فوجی موجود ہیں تاہم بھارتی سرحدیں محفوظ ہیں اور1962ء جیسا واقعہ دہرائے جانے کاامکان نہیں ۔اس سوال پرکہ پاکستان کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کیوں کئے جارہے ہیں؟جنرل بکرم سنگھ نے کہاکہ بات چیت حکومتی اور قومی سطح پرہورہی ہے،ہم نے اپنانقطہ نظرپیش کردیاہے ۔ اس سوال پرکہ اس مسئلے پربھارت کتنی لچک کامظاہرہ کرنے پر تیار ہے؟
انہوں نے کہاکہ اس پراسلام آباد میں سیکریٹری دفاع سطح کے مذاکرات کے 13ویں دورمیں بات ہوگی ۔ بھارتی آرمی چیف نے کہاکہ آزادکشمیرمیں چینی فوجیوں کی موجودگی کا مقصد چین کی جانب سے جاری ریلویزاورشاہراہوں کے منصوبوں کو تحفظ فراہم کرناہے ۔کنٹرول لائن کی دوسری جانب جو کچھ ہورہاہے ،ہم اس بارے میں حکومت کوبتاچکے ہیں تاہم 1962ء کاواقعہ دہرائے جانے کا امکا ن نہیں کیونکہ ہماری سرحدیں مکمل محفوظ ہیں ۔
واضح رہے کہ 1962ء کی چین ،بھارت جنگ کے دوران چینی فوجی شمال اورشمال مشرق کی جانب سے بھارتی حدودمیں داخل ہوگئے تھے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔