- آئینی ترامیم؛ امید ہے مولانا ووٹ دیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
- ویمنز ٹیم کو جنوبی افریقا کیخلاف سیریز سے قبل بڑا دھچکا
- آئینی ترامیم پر قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس جاری
- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا مستعفی ہوکر دوبارہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
- راولپنڈی سے چوری ہونے والی گاڑی موٹروے ایم ون سے برآمد
- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
کراچی: ایچ بی ایل پی ایس ایل ورکنگ گروپ کی میٹنگ ہفتے کو لاہور میں ہوگی تاہم اب تک بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر ہے۔
پی ایس ایل ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں نویں ایڈیشن کے معاملات، اکائونٹس و دیگر اہم امور پر بات ہوگی، ہفتے کو لاہور میں فرنچائز مالکان و دیگر آفیشلز اکھٹا ہوں گے، پی سی بی کو فرنچائزز کو آمدنی کا 50 فیصد 5 مئی تک دینا ہے لیکن تاحال حسابات ہی فائنل نہیں ہو سکے، بعض اہم اسٹیک ہولڈرز نے ادائیگیاں ہی نہیں کی ہیں، میٹنگ میں سی او او سلمان نصیر و دیگر آفیشلز شریک ہوں گے، تیار کردہ سفارشات پر بعد میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیرصدارت گورننگ کونسل میٹنگ میں بات ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل فرنچائز کی شاندار روایت کو پی سی بی نے بھی اپنالیا
دوسری جانب لیگ کمشنر نائلہ بھٹی کے استعفے پر کئی ٹیم مالکان مایوس ہیں، وہ حالیہ دنوں میں پیش آنے والے بعض واقعات سے سخت دلبرداشتہ تھیں،انھیں یہ بھی لگتا تھا کہ لیگ کے معاملات کو اہمیت نہیں دی جا رہی، نئی انتظامیہ کے آنے پر ان کی پوزیشن کافی دنوں سے خطرات میں گھری نظر آ رہی تھی۔
یاد رہے کہ نائلہ بھٹی سابق چیئرمین نجم سیٹھی کی قریبی ساتھی تصور کی جاتی تھیں،ذکا اشرف کے آنے پر بھی ان کی پوزیشن کمزور ہوئی لیکن وہ عہدے پر برقرار رہیں، البتہ اب ان کے لیے صورتحال خاصی دشوار ہو گئی تھی، انھوں نے کئی روز قبل فرنچائز مالکان کو آگاہ کر دیا تھا کہ معاملات کی سست روی سے نالاں ہیں لہٰذا استعفیٰ دینے پر غور کر رہی ہیں، بورڈ میں آئندہ چند روز کے دوران مزید تبدیلیاں بھی متوقع ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔