الیکشن کمیشن میںسیکریٹریزکے عہدے کئی ماہ سے خالی

ایکسپریس اردو  بدھ 11 جولائی 2012
حامدمرزا دورمیںسیکریٹری اورایڈیشنل سیکریٹری کیلیے 3نام بھیجے گئے،تاحال عملدرآمدنہیںہوا

حامدمرزا دورمیںسیکریٹری اورایڈیشنل سیکریٹری کیلیے 3نام بھیجے گئے،تاحال عملدرآمدنہیںہوا

اسلام آباد: الیکشن کمیشن میںجسٹس (ر)فخرالدین جی ابراہیم کے بطور چیف الیکشن کمشنرنامزدگی پرحکومت اوراپوزیشن رہنماوں نے اعتمادکا اظہارکیاہے لیکن ان کے غیرجانبدارفیصلوں پرعملدرآمدکیلیے الیکشن کمیشن میں سیکریٹری اورایڈیشنل سیکریٹری کے عہدے کئی ماہ سے خالی پڑے ہیں۔

سابق چیف الیکشن کمشنرجسٹس(ر)حامد علی مرزاکے دورمیںحکومت کوسمری بھیجی گئی تھی کہ الیکشن کمیشن میںسیکریٹری کے عہدے کیلیے کمیشن کو3 نام ارسال کیے جائیں جس پروفاق کی جانب سے تاحال کوئی عمدرآمد نہیں ہوا۔ الیکشن کمیشن سے گزشتہ برس ستمبر میں ریٹائرہونے والے سیکریٹری اشتیاق احمد خان کومزید دو سال کاکنٹریکٹ دیاگیاتھا لیکن وہ گزشتہ مارچ میں ہی عہدے سے استعفیٰ دے گئے جس کے بعدسے سیکریٹری کاعہدہ خالی ہے۔ کچھ عرصے کیلیے ایڈیشنل سیکریٹری اخترحسین صابرکوقائم مقام سیکریٹری بنایاگیا لیکن وہ بھی مدت ملازمت پوری ہونے پرریٹائرہوچکے،

گزشتہ دوماہ سے ڈی جی الیکشن شیرافگن جوکمیشن کے دیگردوڈی جیزسے جونیئر افسر ہیں کوقائم مقام سیکرٹری کاچارج دیاگیاملک میںعام انتخابات کے انعقادکی تیاری کیلئے متفقہ چیف الیکشن کمشنرکی معاونت کیلئے مستقل سیکریٹری اورایڈیشنل سیکریٹری کی اشدضرورت ہے جسٹس (ر)فخرالدین جی ابراہیم جنکاکہنا ہے ملک میں شفاف انتخابات کاانعقادان کی اولین ترجیح ہوگی اس کیلیے چیف الیکشن کمشنرکے تمام اہم فیصلوں اوراقدامات کوعملی جامہ پہنانے کیلئے ایک متحرک سیکرٹری اورایڈیشنل سیکرٹری پرمشتمل ٹیم نئے چیف الیکشن کمشنرکیلیے فوری تعینات کرناہو گی جبکہ اس وقت الیکشن کمیشن میںکوئی مستقل ترجمان بھی نہیں ہے جوکمیشن میں ہونیوالے اقدامات سے میڈیاکوبریفنگ دے سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔