- فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیلی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، متحدہ عرب امارات
- چیمپیئنز ون ڈے کپ: پینتھرز نے ڈولفنز کو 50 رنز سے ہرادیا
- پاک بھارت تعلقات ،مکالمہ اور امن کے امکانات
- کراچی: مل میں سر پر وزنی چیز گرنے سے محنت کش جاں بحق
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں بچہ جاں بحق، دو بھائی زخمی
- مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
- کراچی میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- لاہور، پولیس اہلکاروں کے قتل اور درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم گرفتار
- پارلیمان کے تقدس کیلئے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو، وزیراعظم
- پنجاب کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلیے اقدامات کا فیصلہ
- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی کی فضل الرحمان کو حمایت کیلیے منانے کی کوششیں
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
میڈم نور جہاں نے بھارتی فلم انڈسٹری کیوں چھوڑی تھی؟ وجہ سامنے آگئی
پاکستان کی لیجنڈری گلوکارہ میڈیم نور جہاں کی صاحبزادی نازیہ اعجاز خان نے بتا دیا کہ اُن کی والدہ نے بھارتی فلم انڈسٹری کیوں چھوڑی تھی۔
میڈم نور جہاں کی صاحبزادی نازیہ اعجاز خان نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران اپنی والدہ کے کیریئر سمیت مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
نازیہ اعجاز خان نے بتایا کہ کس طرح اُن کی والدہ میڈم نور جہاں نے اپنے کیریئر کے عروج پر بھارتی فلم انڈسٹری کو خیرباد کہا اور اپنا کیریئر پاکستان کے نام کیا۔
دورانِ شو میزبان و فیشن ڈیزائنر دیپک پروانی اور نازیہ اعجاز خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا میڈم نور جہاں نے اپنے ملک پاکستان اور اپنے ہم وطنوں کی خاطر بھارتی فلم انڈسٹری چھوڑی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ میڈم نور جہاں نے بھارتی فلم انڈسٹری کو خیرباد کہنے کے بعد لاہور میں اپنے شوہر کے ساتھ مل کر’شاہ نور‘ اسٹوڈیو قائم کیا تھا۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ میڈم نور جہاں نے اپنے اسٹوڈیو کے ذریعے پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے ایک نئی تحریک شروع کی۔
نازیہ اعجاز خان کے مطابق میڈم نور جہاں کا اپنے اس فیصلے پر کہنا تھا کہ ‘وہ اُسی جگہ واپس جائیں گی جہاں وہ پیدا ہوئی تھیں’۔
واضح رہے کہ میڈم نور جہاں نے تقسیمِ ہند سے قبل بطورِ چائلڈ آرٹسٹ بھارت میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا، بعدازاں اُنہوں نے پاکستانی فلموں کے لیے پنجابی اور اردو زبان میں اَن گنت سُپر ہٹ گانے گائے۔
میڈم نور جہاں کو ’ملکۂ ترنم‘ کے خطاب سے نوازا گیا، اُنہوں نے پاکستان کے متعدد سول ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔
خیال رہے کہ میڈم نور جہاں سال 2000 کراچی میں دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے دُنیا سے رخصت ہوگئی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔