- آئینی ترامیم کا کابینہ کو نہیں پتہ مجھے کیسے پتہ ہوگا، نائب وزیراعظم
- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کا اپنی سیاسی زندگی کے اہم ترین فیصلے کا اعلان
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- ن لیگی وفد کی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ملاقات
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
- راولپنڈی سے چوری ہونے والی گاڑی موٹروے ایم ون سے برآمد
- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
- سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل پینل آف ڈویلپمنٹ امپائرز کیلئے نامزد
- آئینی ترمیم؛ حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مذاکرات کا آخری دور
کم عمر لڑکیوں کا نکاح : لاہور ہائیکورٹ کا نکاح رجسٹرار کے خلاف کارروائی کا حکم
لاہور: کم عمر لڑکیوں کے نکاح کے معاملے میں عدالت نے نکاح رجسٹرار کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس انوار الحق ہنوں نے خاتون عظمت بی بی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا جس میں عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کمسن بچوں کی شادی روکنے کے حوالے سے واضح احکامات جاری کر رکھے ہیں، نکاح کے وقت رجسٹرار، نکاح خواں اور گواہوں کے پاس دلہن کی عمر کے متعلق دستاویزات ضروری ہیں۔
عدالت نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود کمسن بچوں کی شادیاں کی جارہی ہیں، بظاہر نکاح رجسٹرار اور نکاح خوان عدالتی ہدایات کی پیروی نہیں کر رہے، متعلقہ ادارے ایسے نکاح رجسٹرار اور نکاح خواں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
واضح رہے کہ عظمت بی بی نے اپنی چودہ سالہ بیٹی کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔