کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
یہ بیٹریاں موسمیاتی تغیر سے لڑنے میں مدد دے سکیں گی
امریکا کے شعبہ توانائی میں قائم اوک رج نیشنل لیبارٹری (او آر این ایل) کے سائنس دان ایسی بیٹری ٹیکنالوجیز پر کام کر رہے ہیں جو موسمیاتی تغیر سے لڑنے میں مدد دے سکیں گی۔ یہ بیٹریاں قابِل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کشید کر کے موسمیاتی تغیر سے نمٹنے میں مدد دیں گی۔
اس قسم کی بیٹری سولر پینلز یا پون چکی ٹربائنز سے بننے والی قابلِ تجدید توانائی ذخیرہ کرتی ہے۔ ہوا اور سورج کی روشنی کی عدم دستیابی میں اس توانائی کے استعمال کے لیے ایک الیکٹرو کیمیکل ری ایکشن کی ضرورت ہوتی ہے جو صنعتی اخراج سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرتی ہے اور کارآمد اشیاء میں بدل دیتی ہے۔
(تصویر: اوک رج نیشنل لیبارٹری )
او آر این ایل محققین نے حال ہی میں بیٹریوں کے دو مختلف فارمولیشن بنائے اور آزمائے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ٹھوس شکل میں ڈھالتے ہیں جن کو دیگر اشیاء بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
نئی بیٹریوں کی اقسام میں سے ایک 600 گھنٹوں تک استعمال کی جاسکتی ہے اور 10 گھنٹے تک کی بجلی ذخیرہ کر سکتی ہے۔
محققین نے تحقیق میں کیمیکل ذخیرہ ہونے کی وجہ ہونے والی غیر فعالیت بننے والے بنیادی مسئلے کی شناخت، اس کے متعلق مطالعہ کیا اور اس سے نمٹنے پر بھی کام کیا۔ یہ مسئلہ دیگر بیٹری فارمولیشن کے لیے مشکل تھا۔