بلاک آؤٹ 2024 کی فہرست میں شامل سیلینا گومز کو ایک ملین فالوورز کا نقصان

اس تحریک نے گزشتہ دنوں نیویارک میں منعقد ہونے والے فیشن ایونٹ 'میٹ گالا' کے بعد زور پکڑا


ویب ڈیسک May 19, 2024
سوشل میڈیا پر ’بلاک آؤٹ 2024‘ کی تحریک نے زور پکڑ لیا ہے : فوٹو : فائل

غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں پر خاموشی اختیار کرنے کی وجہ سے 'بلاک آؤٹ 2024' کی فہرست میں شامل ہونے والی امریکی اداکارہ و گلوکارہ سیلینا گومز کے انسٹاگرام پر ایک ملین فالوورز کم ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر 'بلاک آؤٹ 2024' کی تحریک نے زور پکڑ لیا ہے جس میں دُنیا بھر کی مشہور شخصیات اور اثر و رسوخ رکھنے والوں کو سوشل میڈیا سے اَن فالو اور بلاک کیا جارہا ہے۔

سوشل میڈیا پر بلاک ہونے والی تمام وہ شخصیات ہیں جو مسئلہ فلسطین پر خاموش ہیں، اس مہم کے ذریعے سوشل میڈیا صارفین غزہ میں قتلِ عام اور اسرائیلی سفاکیت پر خاموش رہنے والی مشہور شخصیات کے اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اس تحریک نے گزشتہ دنوں نیویارک کے میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ میں منعقد ہونے والے فیشن کے سب سے بڑے ایونٹ 'میٹ گالا' کے اختتام کے بعد زور پکڑا۔

'میٹ گالا 2024' میں دُنیا بھر کی معروف شخصیات نے مہنگے ترین خوبصورت ملبوسات زیب تن کرکے شرکت کی تھی، صارفین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر کروڑوں فالوورز رکھنے والی یہ معروف شخصیات معصوم فلسطینیوں کے قتلِ عام پر بولنے کے بجائے فیشن کی دُنیا میں جلوے بکھیر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں پر خاموشی، عالیہ بھٹ کا نام 'بلاک آؤٹ' لِسٹ میں شامل

'بلاک آؤٹ 2024' کی فہرست میں شامل ہونے والی ہائی پروفائل شخصیات میں ٹیلر سوئفٹ، جسٹن بیبر، سیلینا گومز، رئیلٹی ٹی وی اسٹار کم کارڈیشین، کائلی جینر، عالیہ بھٹ، زینڈیا، ملی سائرس، آریانا گرانڈے، پریانکا چوپڑا، ڈوجا کیٹ، لیزو، ڈیمی لوواٹو، نکی مناج، کانیے ویسٹ، ٹریوس اسکاٹ، کیٹی پیری، جو جونس، زیک ایفرون اور جسٹن ٹمبر لیک سمیت دیگر شامل ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 'بلاک آؤٹ 2024' کا شکار ہونے والی امریکی اداکارہ و گلوکارہ سیلینا گومز نے انسٹاگرام پر ایک ملین جبکہ ایکس پر ایک لاکھ فالوورز کھو دیے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گلوکارہ زنڈیا، رئیلیٹی ٹی وی اسٹار کم کارڈیشین اور اُن کی بہن کائلی جینر کے بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر لاکھوں فالوورز کی کمی دیکھی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں