- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
ہڈی کے کینسر کے لیے نیا علاج دریافت
لندن: سائنس دانوں نے امیونوتھراپی کی ایک نئی قسم وضع کی ہے جو ہڈی کے کینسر کا علاج کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے محققین کی جانب سے وضع کیے جانے والے اس علاج میں اوسٹوسرکوما نامی ایک ہڈی کے کینسر کے خلاف مثبت نتائج رکھتا ہے۔
اوسٹوسرکوما ایک انتہائی نایاب کینسر ہے لیکن نوجوانوں میں ہڈیوں کے کینسر کی سب سے عام قسم ہے۔ اس وقت دنیا میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد اس بیماری میں مبتلا ہیں۔
چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ مدافعتی خلیوں کا گیما-ڈیلٹا ٹیسیلز نامی ایک چھوٹا ذیلی سیٹ کینسر کے خلاف مؤثر اور کم لاگت کا علاج فراہم کر سکتا ہے۔
یہ خلیے مدافعتی خلیوں کی وہ قسم ہے جن کو صحت مند ڈونر مدافعتی خلیوں سے بنایا جا سکتا ہے۔ ان خلیات کو ایک شخص سے دوسرے شخص میں ممکنہ مہلک بیماریوں کے خطرے کے بغیر بحفاظت منتقل کیا جا سکتا ہے۔
ان خلیوں کو بنانے کے لیے ایک صحت مند شخص سے خون لیا جاتا ہے اور خلیوں کو ایسے انجینئر کیا جاتا ہے کہ وہ کینسر کے مریض میں بھیجے جانے سے قبل رسولیوں کو ہدف بنانے والی اینٹی باڈیز اور مدافعتی کیمیکلز خارج کرنے لگتے ہیں۔
علاج کا یہ نیا ڈیلیوری پلیٹ فار او پی ایس-گیما-ڈیلٹا ٹی کہلاتا ہے۔
یونیورسٹی کالج لند سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر جونتھن فشر کا کہنا تھا کہ سی اے آر-ٹی سیلز جیسی موجودہ امیونوتھراپیز میں مریض کے اپنے مدافعتی خلیے استعمال کیے جاتے ہیں اور ان کی کینسر کش خصوصیات کو بہتر بنایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔