زرعی زمین سے گرین ہاؤس گیس کی کٹوتی کے لیے طریقہ دریافت
نائٹروجن فرٹلائزیشن زرعی مٹی سے گرین ہاؤس گیس نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بنتی ہے
ناروے میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مٹی میں پائے جانے والے ایک بیکٹیریا کو استعمال کرتے ہوئے غذائی پیداوار کے عمل کے دوران ہونے والے گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں کٹوتی کی جاسکتی ہے۔
نائٹروجن فرٹلائزیشن زرعی مٹی سے گرین ہاؤس گیس نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بنتی ہے، جس کی وجہ سے زراعت سے گرین ہاؤس گیس کا بڑا حصہ خارج ہوتا ہے۔
پودوں کو نمو کے لیے کثیر مقدار میں نائٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے بھرپور زراعت کے لیے بھاری مقدار میں نائٹروجینس کھاد فراہم کی جاتی ہے۔
طویل عرصے سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ نائٹرس آکسائیڈ کے اخراج سے چھٹکارہ ممکن نہیں۔ تاہم، نارویجئن یونیورسٹی آف لائف سائنسز (این ایم بی یو) کی رہنمائی میں کام کرنے والی بین الاقوامی محققین کی ٹیم نے ایک طریقہ کار دریافت کیا ہے جو اس اخراج کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے ایک ایسے بیکٹیریا کی شناخت کی ہے جو نائٹرس آکسائیڈ کو مٹی میں بنتے ہی ضائع کر دیتے ہیں اور گیس کو ماحول میں نکلنے نہیں دیتے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ صرف اس طریقہ کار کی مدد سے یورپ سے ہونے والے زرعی اخراج میں ایک تہائی حصے تک کمی لائی جاسکتی ہے۔