- اسلام آباد ایئرپورٹ پر عمرہ ویزے کی آڑ میں اٹلی جانے والے 13 مسافر سہولتکار سمیت گرفتار
- حکومت کا ڈاکٹر عافیہ کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
- مخصوص نشست کیس : فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست تاخیری حربہ ہے، سپریم کورٹ
- ٹائپ 1 ذیابیطس مریضوں میں ورزش کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ماہرین
- یہ پھل ذیابیطس اور موٹاپے کو روکنے میں انتہائی معاون ہیں
- دارچینی کی ایک تہائی مصنوعات میں سیسہ دریافت
- اہرامِ مصر کے اوپر غیرمرئی بلبلوں کی نشاندہی
- حاملہ خواتین زیادہ چکنائی والی غذا سے احتیاط برتیں، ماہرین
- سینیٹ اجلاس، نمبرز پورے نہ ہونے پر حکومت نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترامیم موخر کردیں
- سائیکڈیلکس ڈپریشن کے علاج میں استعمال ہوسکتا ہے، ماہرین
- عدلیہ میں ترامیم پر یہ سمجھتے ہیں ہم چپ کرکے بیٹھ جائیں گے تو انکی بھول ہے، عمران خان
- عمران خان کو آرمی چیف سے متعلق کل کے بیان پر نتائج بھگتنا ہوں گے، بلاول
- کانگو؛ حکومت کا تختہ الٹنے کے الزام میں 3 امریکیوں سمیت 37 افراد کو سزائے موت
- سعودی عرب سے کراچی آنیوالے مسافر میں منکی پاکس کی علامات
- "سبزی، فروٹ بیچنے والا بھی بتاسکتا ہے کوچ، کپتان کون ہو"
- قومی اسمبلی اجلاس جاری، ن لیگ اور پی ٹی آئی کی عمران خان کے بیان پر شدید تنقید
- پنجاب میں ڈپٹی کمشنر اور ہوم سیکرٹری کو دفعہ 144 کا اختیار دینے کا مسودۂ قانون تیار
- سونے کی قیمت آج پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- اڈیالہ جیل سے نفرت سے بھرپور "قوم کو پیغام" جاری ہو رہے ہیں، شیری رحمان
- وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش
فلیونائیڈ سے بھرپور غذائیں ذیا بیطس کے خطرات کم کرتی ہیں، تحقیق
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فلیونائیڈ سے بھرپور غذاؤں کی کھپت ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات کو 28 فی صد تک کم کر سکتی ہے۔
ٹائپ 2 ذیا بیطس عالمی سطح پر عوامی صحت کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا جارہا ہے۔ اس وقت 41 کروڑ 50 لاکھ سے زائد افراد اس مرض میں مبتلا ہیں جبکہ دنیا بھرمیں 40 لاکھ اموات اس بیماری کے سبب واقع ہوتی ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے فلیونائیڈ سے بھرپور غذاؤں اور ٹائپ 2 ذیا بیطس کے وقوع پذیر ہونے کے درمیان تعلق کا مطالعہ کیا۔مطالعے میں یو کے بائیو بینک سے تعلق رکھنے والے 1 لاکھ 13 ہزار 97 افراد کا معائنہ کیا گیا۔
تحقیق میں محققین نے شرکاء سے ان کی دو یا اس سے زیادہ عرصے کی غذا کے متعلق دریافت کیا اور ڈیٹا بیس کا استعمال کرتے ہوئے جاننے کی کوشش کی کہ یہ افراد کتنی مقدار میں فلیونائیڈ کھاتے ہیں۔
نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ تحقیق میں شریک افراد نے روزانہ اوسطاً 805.7 ملی گرام فلیورائیڈ کی کھائی تھی۔
تحقیق کے 12 سالہ دورانیے میں ٹائپ 2 ذیا بیطس کے 2628 نئے کیسز سامنے آئے۔نتائج میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جنہوں نے روزانہ فلیونائیڈ سے بھرپور غذاؤں کی چھ سرونگز لیں تھیں ان کے صرف ایک سرونگ کھانے والوں کے مقابلے میں ذیا بیطس کے خطرات 28 فی صد کم تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔