- ایران نے تحقیقی سیٹلائٹ چمران-1 کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا
- جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ہی روز میں منکی پاکس کے تین مشتبہ کیسز رپورٹ
- فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیلی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، متحدہ عرب امارات
- چیمپیئنز ون ڈے کپ: پینتھرز نے ڈولفنز کو 50 رنز سے ہرادیا
- پاک بھارت تعلقات ،مکالمہ اور امن کے امکانات
- کراچی: مل میں سر پر وزنی چیز گرنے سے محنت کش جاں بحق
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں بچہ جاں بحق، دو بھائی زخمی
- مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
- کراچی میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- لاہور، پولیس اہلکاروں کے قتل اور درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم گرفتار
- پارلیمان کے تقدس کیلئے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو، وزیراعظم
- پنجاب کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلیے اقدامات کا فیصلہ
- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی کی فضل الرحمان کو حمایت کیلیے منانے کی کوششیں
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
امریکی ایوان نمائندگان میں عالمی عدالت پر پابندی کے حق میں بل منظور
واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں قانون منظور کیا گیا جس کے تحت غزہ پر وحشیانہ بمباری کرنے پر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیردفاع یووا گیلنٹ کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر پابندی عائد ہوگی۔
امریکی نشریاتی ادارے سی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان میں قانون سازی کے حق میں 247 جبکہ مخالفت میں 155 ووٹ پڑے، یہ قانون سازی آئی سی سی کی جانب سے گزشتہ ماہ اسرائیلی حکام اور حماس کی قیادت کے خلاف جاری فیصلے پر کیا گیا ہے۔
امریکا نے آئی سی سی کے اس فیصلے کی شروع دن سے مخالفت کی تھی اور اسرائیل کے اندر بھی مخالف گروپس کے درمیان اس بات پر اتفاق نظر آیا تھا حالانکہ مختلف گروپس حماس کے خلاف جنگ میں الگ الگ رائے رکھتے ہیں۔
سی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایوان نمائندگان سے مذکورہ قانون سازی منگل کو متوقع تھی اور اس کے حق میں صرف ڈیموکریٹس اراکین تھے جبکہ سینیٹ میں اس کی منظوری کے امکانات محدود نظر آرہے ہیں۔
ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹک اراکین نے تسلیم کیا تھا کہ اس بل پر سوالیہ نشان ہے اور قانون نہیں بن سکے اور وائٹ ہاؤس سے اس معاملے پر مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بہتر ہوگا کہ کانگریس آئی سی سی کے خلاف متحد ہو کر کوئی فیصلہ کرے۔
ایوان نمائندگان میں بحث کے دوران امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ اور ریپبلکن پارٹی کے نمائندے مائیک مک کول نے کہا کہ ہم ہمیشہ اس وقت مضبوط ترین رہے ہیں اور خاص طور پر اس کمیٹی میں جب ہم ایک قوم کی طرح یک زبان ہو کر آواز بلند کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کانگریس میں اس طرح عمل کرنے میں ناکامی پر ہم آئی سی سی کے غیرقانونی اقدامات میں شریک ہوں گے اور ہمیں خاموش نہیں رہنا چاہیے، ہمیں اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔