- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
- سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل پینل آف ڈویلپمنٹ امپائرز کیلئے نامزد
- آئینی ترمیم؛ حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مذاکرات کا آخری دور
- یوم جمہوریت پر صدر مملکت نے پیغام جاری کردیا
- آئینی ترامیم؛ خصوصی کمیٹی کی درخواست پر قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل
- "ڈومیسٹک کرکٹ میں کوہلی کا کپتان تھا" بھارتی سیاستدان کا دعویٰ
- میچ میں احتجاج کی دھمکی؛ جے شاہ نے سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروادی
- ریاستی بحران پیدا ہو چکا، اشرافیہ کا گٹھ جوڑ ملک کے لیے نقصان دہ، ایکسپریس فورم
- ٹائپ 2 ذیا بیطس کی دوا ٹائپ 1 کے لیے بھی مفید قرار
- واٹس ایپ کا یہ فیچر آپ کی تصاویر لیک کر سکتا ہے
- 20 برس تک ایک ہی نمبر استعمال کرنیوالے شخص نے لاٹری جیت لی
- جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ چین، اسٹرٹیجک تعاون پر اظہار اطمینان
- جولائی تا ستمبر: پی ایس ڈی پی فنڈز کا اجرا کردیا گیا
- آئی ایم ایف سے قرض معاہدے کی اصل قیمت بہت بڑی ہے، شہباز رانا
- وفاقی کابینہ آج آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے گی
فول پروف سکیورٹی؛ پنجاب بھر کی جیلوں میں جدید کیمرے نصب کرنے کا حکم
لاہور: پنجاب بھر کی جیلوں کو 100 فیصد محفوظ بنانے کے لیے جدید کیمرے نصب کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق جیلوں کے ایک ایک انچ کو کیمروں کی کوریج میں لایا جائے گا۔ تمام دفاتر، قیدیوں کی بیرکس، سکیورٹی وال، جیمرز ایریا، کچن، اسپتال، لائبریری اور سب راستے سرویلنس میں آئیں گے۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل کی زیر صدارت جیل ریفارمز کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن عاصم رضا اور متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی۔
اجلاس یں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب کی 43 جیلوں میں 4500 جدید کیمرے نصب ہوں گے۔ ہائی سکیورٹی زون کی طرز پر تمام مقامات کیمروں کی مانیٹرنگ میں ہوں گے ۔ کیمروں کی تنصیب سے جیل میں کی جانے والی ہر حرکت سرویلنس میں آئے گی۔ نئے نصب کیے جانے والے کیمرے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی سے لیس ہوں گے۔ مانیٹرنگ کے لیے تمام جیلوں، آئی جی جیل آفس اور محکمہ داخلہ میں کنٹرول روم قائم ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔