پی ٹی آئی وکلا اور پارٹی رہنما اسد قیصر کی مختلف مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی گئی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی وکلا شعیب شاہین اور علی بخاری کے خلاف تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی، جس میں ملزمان اپنے وکلا کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
شعیب شاہین کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیے کہ میڈیا موجود تھا، سب کچھ سامنے تھا، مقدمے میں بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔ جب بھی پر امن احتجاج کرتے ہیں مقدمہ درج ہو جاتا ہے۔ علی بخاری کے وکیل نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل کی کارروائی کی وجہ سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی وکلا شعیب شاہین اور علی بخاری کی تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی اور ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی آزادی مارچ کے 4 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت سیشن جج اعظم خان نے کی، جس میں اسد قیصر وکیل عائشہ خالد ایڈووکیٹ اور قمر عنایت کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے ۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔