- بجلی کی عدم فراہمی پر شاہین کمپلیکس پر احتجاج، ٹریفک معطل
- پی ٹی اے کا صارفین کے لیے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا محفوظ بنانے کی مہم کا آغاز
- مشیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا گنڈا پور کی گمشدگی کا دعوی
- ایپل نے فلیگ شپ آئی فون 16 متعارف کرا دیا
- بلدیہ نیول کالونی میں 3 منزلہ عمارت کی چھت سے گر کر خاتون جاں بحق
- کراچی میں ٹریفک حادثات سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق
- اہم آئینی ترامیم کیلیے ’فضل الرحمان بھی راضی‘، حکومت کا نمبرز پورے ہونے کا دعوی
- کوئٹہ؛ کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور مریض انتقال کرگیا
- ایپل اسمارٹ واچ سیریز 10 متعارف کرا دی گئی
- ساہیوال؛ باپ نے معمولی تکرار پر بیٹے کو کلہاڑی کے وار سے قتل کردیا
- اگست میں ترسیلات زر کی مد میں 2.9 ارب ڈالر موصول
- راولپنڈی؛ تھانہ روات سے 24 مقدمات کا ریکارڈ چرانے پر تفتیشی افسران کے خلاف مقدمہ درج
- جعلی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، بیرسٹر سیف
- پنجاب حکومت کی مفتی عبدالقوی کو نمبر پلیٹ اسکیم کا سفیر مقرر کرنے کی تردید
- ملک کو نقصان پہنچانے والی محاذ آرائی کی سیاست کے خلاف ہیں، صدرمملکت
- آئندہ اس نے ایسی بکواس کی تو... سینیٹر افنان اللہ کی علی امین گنڈاپور کو وارننگ
- اولی پوپ نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا منفرد ریکارڈ بنادیا
- وادی نیلم میں ’ڈرائیور کی غفلت‘ سے گاڑی کو حادثہ، کراچی کا نوجوان اور 2 بچے جاں بحق
- سڑک کنارے اسٹال لگانے والا معذورشخص ارب پتی بن گیا
- جامعہ کراچی میں اساتذہ و ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاجی مظاہرہ
ماحول دوست ایندھن بھی آلودگی کا سبب قرار
ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماحول کو بچانے کے لیے ’سبز‘ ایندھن بنانے والی ریفائنریز ماحول کو آلودہ بنانے کا ایک بڑا سبب بن گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کی 275 بائیو فیول اور ایتھانول ساز کمپنیوں نے 2022 میں 1 کروڑ 20 لاکھ ٹن زہریلا مواد ماحول میں خارج کیا جبکہ اس ہی عرصے میں روایتی تیل کی ریفائنریوں سے 1 کروڑ 50 لاکھ ٹن مواد کا اخراج ہوا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ پلانٹ چار مزید اقسام کے زہریلے کیمیکل خارج کرتے ہیں جس سے قلیل مدت کے لیے قے، ہیضے اور سانس کے گھٹنے کی شکایت ہو سکتی ہے اور طویل مدت میں یہ کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔
سبز ایندھن کی یہ کمپنیاں خام تیل کے بجائے مکئی یا سبزیوں کے تیل کو استعمال کرتے ہوئے ایندھن بناتی ہیں۔
زیادہ تر ریفائنریاں امریکا کے وسط مغرب میں موجود ہیں جن میں سے ایک اِلینوائے میں ہے جو ہیگزین خارج کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ یہ کیمیکل اعصاب کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
انوائرنمنٹل انٹیگریٹی پروجیکٹ (ای آئی پی) کی جانب سے پیش کی گئی اس رپورٹ میں امریکا کی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی ای پی اے کے 2022 کے جاری کردہ ڈیٹا کا جائزہ لیا جس میں 191 ایتھنول پلانٹس، 71 بائیو ڈیزل پلانٹس اور 13 قابلِ تجدید ڈیزل پلانٹس کے حوالے سے معلومات شامل تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔