سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی کی کارکردگی

وقار احمد شیخ  جمعرات 26 جون 2014

سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس اور جرائم کاخاتمہ دو ایسی حقیقتیں ہیں کہ،جن کا ایک دوسرے کے ساتھ ہونا لازم و ملزوم بن چکا ہے۔اپنے اس دعوے کی سچائی کو میں محض الفاظ کا موزوں اور حسین انتحاب ہی نہیں کہوں گا،بلکہ حقائق اور سچائی کی روشنی میں اپنے الفاظ کی صداقت کو ثابت بھی کروں گا۔سی پی ایل سی کا قیام سن نوے کی دھائی کے آغازمیں اس وقت عمل میں آیا،جب شہر کراچی کا امن دگرگوں ہو چکا تھا، عوام کا پولیس اور سیکیورٹی اداروں پر اعتماد ڈگمگانے لگا تھا۔اس بے یقینی کی فضا میں اس وقت کے گورنر سندھ فخر الدین جی ابراہیم  نے ایک ایسا قدم اٹھایا،کہ جس کے ثمرات آج مثبت انداز میں واضع طور پر عالمی سطح پر محسوس کئے جاسکتے ہیں۔

جن اغراض و مقاصد کی تکمیل کے لئے سی پی ایل سی سندھ گورنرہاوس کا قیام عمل میں آیا،ان میں سر فہرست عوام کی شکایات و گزارشات کو فوری اور موثر طریقے سے پولیس تک پہنچانا،پولیس کے عمومی اور متاثر شدہ مسخ تاثر کو عوام کی نگاہ میں بہتر کرنا،اداروں اور شہریوں کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کرنا،صوبے اور شہر میں امن و امان کی مجموعی صورت حال کو اچھا رکھنے میں اپنا کردار نبھانا شامل تھا۔

اگر غیر جانبداری کی نگاہ سے ایک تجزیہ کیا جائے تو یہ حقیقت واضع ہو جاتی ہے کہ،اپنی تفویض کردہ ذمے داریوں اور فرائض سے کہیں بڑھ کر سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔چاہے پولیس کی طرف سے عوام کی شکایات پر کان نہ دھرنے کے معاملات ہوں،قانونی معاملات میں مشاورت اور رہنمائی درکار ہو،لوگوں کے اذھان میں معاشرتی ذمے داریوں اور فرائض کا احساس بیدار کرنا ہو،یا سول سوسائٹی اور عوام الناس میںپولیس اور ریاستی اداروں کے تشخص کو بہتر کرنے کی ذمے داری ہو،سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس نے ہر موقعے اور ہر فورم پر اپنی بساط اور دائرہ کار سے آگے بڑھ کر اپنے فرائض منصبی سر انجام دئیے ہیں۔

فی الوقت سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس کے پلیٹ فارم سے جو خدمات سر انجام دی جا رہی ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

1۔ایف آئی آر کا اندراج

2۔ثالثی فیصلہ

3۔اغوا برائے تاوان،بھتہ خوری،موبائل اور گاڑیوں کی چوری سمیت تمام جرائم کا اندراج

4۔غیر قانونی حراست سے نجات

5۔گمشدہ بچے اور افراد کی بازیابی

6۔میڈیکل لیگل رپورٹ میں معاونت

7۔جوئے اور منشیات کے اڈوں کا خاتمہ

8۔تمام اقلیتی امور میں رہنمائی اور مشاورت

9۔سائبر کرائمز بشمول فیس بک اور ای میل آئی ڈیز ہیکنگ کی بیغ کنی

10۔خواتین اور بچوں پر تشدد کے خاتمے میں مدد

ایسا ہرگز نہیں کہ سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس کے قیام سے پہلے سارے ریاستی ادارے اور سیکیورٹی ذمے دارسو رہے تھے،لیکن اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس کے قیام اور فعال ہونے کے بعد پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کی کارکردگی کا گراف بتدریج بڑھتا ہی گیا ہے۔اپنے قیام سے لے کر اب تک سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس نے عوام اور متاثرین کو نہ صرف مکمل رہنمائی اور مشاورت فراہم کی ہے،بلکہ لوگوں کے درمیان حفاظتی شعوری بیداری کو جلا بخشنے اور سوسائٹی میں تحفظ اور معاشرتی ذمہ داریوں کا احساس اجاگر کرنے میں سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس نے لازوال کردار نبھایا ہے۔

ایک ایسا ادارہ،جس کے نہ تو کوئی آمدنی کے مستقل  ذرائع ہوں ،نہ ہی کوئی حکومتی امداداور فنڈز جس کو باقاعدگی ملتے ہوں،اور نہ ہی جس کے ملازمین اور ممبرز میںچور راستے ڈھونڈنے کا کوئی رجحان ہو،اپنی تمام تر افادیت اور خصوصیتوں کے ساتھ جس شاندار انداز سے آج مصروف عمل ہے،اس کی مثال نہیں ملتی۔سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس نے عوامی خدمات کی جو درخشاں اور زندہ مثال قائم کی ہے،اس کا سلسلہ آج ملکی سرحدوں اور بندشوں سے نکل کر عالمی سطح پر پھیل چکا ہے۔جرائم کی حوصلہ شکنی اور خاتمے کے لئے سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس کا سلسہ خدمات نیا نہیں۔

سی پی ایل سی چیف جناب احمد چنائے کی سربراہی اور سرپرستی میں یہ ادارہ اور اس کے تمام ملازمین و ممبرز اپنی افادیت اور جامعیت کا زندہ نمونہ ہیں۔سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس کا ہر ایک رضاکار اپنے سربراہ  احمد چنائے  کا حقیقی نمائندہ اور پیروکار ہے۔کیونکہ سی پی ایل سی چیف احمد چنائے کا روز اول سے مشن ہی فقط عوام کی خدمت اور داد رسی ہے۔اپنی خدمت خلق کی روش اور خدا ترسی کی روش کی بدولت  احمد چنائے آج ہر پاکستانی کے دل میں گھر کرچکے ہیں۔

اپنی ذاتی مصروفیات کو بھی پس پشت ڈال کر احمد چنائے اپنے مشن اور جرائم کے خاتمے کی جدوجہد میں ہمہ وقت مصروف عمل نظر آتے ہیں ۔رات اور دن کا کوئی وقت ایسا نہیں کہ جس میں سی پی ایل سی چیف احمد چنائے غیر فعال نظر آتے ہوں۔اپنی پیشی ورانہ ذمہ داریوںکو ذاتی معاملات پر ترجیع دینے والے  احمد چنائے،خدمت اور بہبود کی ایک ایسی مثال بن چکے ہیں کہ،جن کی تقلید آج ہر ایک پاکستانی کرنا چاہتا ہے۔

سی پی ایل سی  اور احمد چنائے کی خدمات آج کسی کی نگاہ سے پوشیدہ نہیں۔دن اور رات کی پرواہ کیے بغیر سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس ہر پل اور ہر لحظہ خدمت کے اس سلسلے کو وسیع کرتا جارہا ہے،اور عنقریب اپنے آنے والے پراجیکٹس کی صورت میں سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس ،ہر طبقہ فکر کی نمائندگی کرتا نظر آتا ہے۔خواتین،نوجوانوں اور سوشل میڈیا سیکٹرز میں سی پی ایل سی سندھ گورنر ہاوس ایسے منصوبے لے کر آرھا ہے کہ،جو ملکی سطح پر ایک انقلاب لانے کوہیں،اور اس ترقی اورلامتناہی وسعتوں کے سمندر کی سربراہی،اب کی بار بھی سی پی ایل سی چیف  ہی کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔