- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
امریکی عدالت نے گستاخانہ فلم پر پابندی کی استدعا مسترد کردی
لاس اینجلس: امریکی عدالت نے گستاخانہ فلم کی اداکارہ سنڈی لی گارشیا کی امریکامیں یوٹیوب پر اسلام مخالف فلم بندکرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس سپیریئر کورٹ کے جج لوئس لیون نے ادارہ سنڈی لی گارشیا کے وکلاکی جانب سے فلم کو آن لائن دکھانے کی پابندی کی درخواست کو رد کر دیا، قبل ازیں سنڈی لی گارشیا نے مذکورہ فلم کے پروڈیوسر کے خلاف دھوکادہی کامقدمہ دائر کر دیا۔
انھوں نے کہا کہ نکولا باسولی نکولانامی ہدایتکار نے انھیں اور ان کے ساتھی اداکاروں کو بتایا تھا کہ وہ قدیم مصرکے بارے میں ایڈونچر فلم بنارہے ہیں، گستاخانہ مکالموںکی ڈبنگ بعدمیں کی گئی جبکہ فلم کے اسکرپٹ میں پیغمبر اسلامؐ کاکوئی ذکر نہیں تھا۔ قتل کی دھمکیاں ملی ہیں،یو ٹیوب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔