اسلام آباد میں پیٹرول موٹر سائیکلز خریدنے پر پابندی عائد
اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ماحول دوست الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں پیٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکلز خریدنے پر پابندی عائد کر دی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت سی ڈی اے میں اہم اجلا س ہوا جس میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کری انکلیو، فیڈرل سیکریٹریٹ کی عمارت کی تزئین و آرائش، ڈپلومیٹک انکلیو اور اسمارٹ پارکنگ کے منصوبوں پر پیش رفت پر بھی غور کیا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے وفاقی وزیر داخلہ کو مختلف منصوبوں پر تفصیلی بریفننگ دی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے۔ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے لیے سی ڈی اے آئندہ سے صرف الیکٹرک بائیکس خریدے گی جبکہ شہریوں کے لیے ماحول دوست الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی۔
اسلام آباد کے شہریوں کو انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کی ایمرجنسی سروسز فراہم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے ایمرجنسی سروسز کو ایم سی آئی سے سی ڈی اے منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کیپیٹل واسا کا قیام بھی جلد عمل میں لایا جائے گا جس کے قیام کے لیے متعلقہ امور کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سرینہ چوک انڈر پاس اور ایف نائن پارک چوک فلائی اوور منصوبوں پر تعمیراتی کام جلد شروع کر دیا جائے گا جبکہ طویل مدت سے زیر التوا ایکسپریس وے کے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے کام کی رفتار تیز کی جائے گی۔ اسلام اباد کے کئی برس سے نان ڈویلپ سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں کو مکمل کرکے لوگوں کو قبضہ دیا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ 17 برس سے تعطل کا شکار اسلام آباد ماڈل جیل پر کام تیزی سے جاری ہے، پہلے مرحلے کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا، اسلام آباد میں بزنس فیسلیٹیشن سینٹر بنائے جا رہے ہیں جہاں سرمایہ کاروں کو سہولیات ایک چھت تلے فراہم کی جائیں گی، سیکٹر ایچ سولہ میں ہیلتھ ٹاور کے لیے زمین کی الاٹمنٹ کر دی گئی ہے۔
وزیر داخلہ نے ریکارڈ ٹیکس وصولی پر چیئرمین سی ڈی اے سمیت پوری ٹیم کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ صرف پلاٹ اور زمین بیچ کر کوئی ادارہ نہیں چل سکتا، ضروری ہے کہ ادارے کے اثاثے بڑھائے جائیں، اس سلسلے میں انوسمنٹ پلان مرتب کرکے 7 روز میں پیش کیا جائے۔
اجلاس میں چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن اور سی ڈی اے کے تمام ممبران نے شرکت کی۔