فرانس کی چٹان میں 1300 سال سے پھنسی افسانوی تلوار غائب ہوگئی
تلوار کا تذکرہ گیارہویں صدی کی نظم ’دی سونگ آف رولینڈ‘ میں بھی کیا گیا ہے۔
ڈیورنڈل نامی ایک افسانوی تلوار جو پچھلے 1,300 سالوں سے فرانسیسی گاؤں روکامڈور میں ایک چٹان کی دیوار میں اٹکی ہوئی تھی، اچانک غائب ہو گئی ہے۔
تلوار کو اکثر اوقات مشہور بادشاہ آرتھر کی تلوار کے مساوی کے طور پر بیان کیا جاتا تھا۔ کہانی یہ ہے کہ ایک فرشتے نے مقدس رومن شہنشاہ شارلمین کو یہ تلوار دی تھی جس نے اسے اپنے وفادار گارڈ رولینڈ کے حوالے کر دیا تھا۔
اس کا تذکرہ گیارہویں صدی کی نظم 'دی سونگ آف رولینڈ' میں کیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تلوار کی جادوئی طاقت سینٹ پیٹر کے دانت، سینٹ باسل کے خون اور سینٹ ڈینس کے بالوں پر مشتمل ہے۔
کہا جاتا ہے کہ رولینڈ نے ایک جنگ میں زخمی ہونے کے بعد اپنی قابل اعتماد تلوار کو توڑنے کی کوشش کی تھی تاکہ اسے دشمن کے ہاتھ میں جانے سے روکا جا سکے۔ تاہم یہ تلوار ٹوٹنے کے قابل نہیں تھی، اس لیے اس نے اسے آسمان کی طرف پھینکا اور تلوار ایک بڑی چٹان میں پھنس گئی جہاں یہ مبینہ طور پر تب سے موجود تھی۔
کوئی نہیں جانتا کہ افسانوی تلوار ڈیورنڈل کہاں گئی؟۔ اکثر لوگوں کا ماننا ہے کہ تلوار چوری کرلی گئی ہے۔ یہ گاؤں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے جسکے رہائشی اپنی قسمت اسی افسانوی تلوار سے جوڑتے تھے۔