- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- مولانا فضل الرحمان خصوصی کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
- لاہور؛ مغل پورہ سے اشتہاری ریکارڈ یافتہ ملزم گرفتار
- تھانہ شاہ فیصل کالونی میں تعینات خاتون پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی
- لاہور میں نادرا میگا سینٹر پراجیکٹ کئی برس بعد بھی تاخیر کا شکار
- ساف انڈر 17 چیمپئن شپ کیلئے قومی فٹبال ٹیم کا اعلان
- راولپنڈی؛ موٹر وے ایم ٹو پر ٹریفک حادثہ، خاتون جاں بحق
- کراچی میں مختلف سبزیاں سرکاری نرخ ناموں سے چار گنا زائد پر فروخت ہونے لگیں
- حماس کی قید میں یرغمالی ہماری بمباری میں مارے گئے تھے؛ اسرائیل کا اعتراف
- پاکستان انڈر17 فٹبال ٹیم کوساف چیمپئن شپ کیلئے این او سی جاری
- آئینی ترامیم پر وسیع اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، وزیراطلاعات
حکمراں اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی
اسلام آباد: مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے فیصلے سے حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگیا اور پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں سنگل لارجسٹ پارٹی بننے کے امکانات روشن ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ممبران کی تعداد 84 جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 8 آزاد اراکین بھی قومی اسمبلی میں موجود ہیں جس سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین کی مجموعی تعداد 92 ہے۔
یہ پڑھیں : سپریم کورٹ فیصلہ؛ پی ٹی آئی کو پنجاب میں مزید 27 نشتیں ملنے کا امکان
سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خواتین کی 20 جبکہ 4 اقلیتی نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی جس سے پی ٹی آئی اراکین کی تعداد قومی اسمبلی میں 116 تک پہنچنے کا امکان ہے۔ مسلم لیگ ن مجموعی طور پر 108 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 68 نشستوں کی ساتھ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی جماعت کے طور پر موجود ہے۔ ایم کیو ایم 21، جے یو آئی ف 8، مسلم لیگ ق 5، استحکام پارٹی 4 جبکہ مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور ایم ڈبلیو ایم کے ایک ایک رکن قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔
یہ پڑھیں : سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم
سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کا براہ راست اثر مرکز کے ساتھ صوبے پر بھی پڑے گا جہاں پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 جبکہ 3 غیر مسلم کی نشستیں ملیں گی۔ سندھ اسمبلی میں 2 خواتین اور ایک غیر مسلم جبکہ کے پی اسمبلی کی 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں ملیں گی۔
اسی سے متعلق : خیبر پختونخوا اسمبلی میں 25 مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کا امکان
دوسری جانب سپریم کورٹ فیصلے نے حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے محروم کر دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومتی اتحاد ی جماعتوں کے اراکین کی مجموعی تعداد 208 جبکہ اپوزیشن میں موجود جماعتوں کے اراکین کی تعداد 128 ہوجائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔