- ضمانت پر رہائی کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ نے اپنی سیاسی زندگی کا اہم ترین فیصلہ کرلیا
- اسلام آباد؛ خود کو حساس ادارے کا ملازم ظاہر کرکے وارداتوں کرنیوالے 2افراد گرفتار
- سوات میں بہو نے ساس کو قتل کرکے ڈکیتی کا روپ دے دیا
- لاہور؛ 8 سالہ بچے کیساتھ بد فعلی کی کوششں کرنے والا ملزم گرفتار
- تمام پی پی سینیٹرز، ایم این ایز کو پارٹی ہدایت کے مطابق ووٹ دینے کا حکم
- لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں گرمی اور حبس کی شدت میں اضافہ
- آئینی ترامیم سپریم کورٹ پر شب خون مارنے کے مترادف ہے، مشیر اطلاعات کے پی
- چترال میں دو روزہ تجارتی نمائش 'چترال ایکسپو' کا افتتاح
- چیمپئینز ون ڈے کپ؛ بونس پوائنٹس ترمیم کا اعلان
- راولپنڈی سے چوری ہونے والی گاڑی موٹروے ایم ون سے برآمد
- لاہور؛ مشکوک افراد کی فائرنگ سے گشت پر مامور کانسٹیبل جاں بحق
- کراچی پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو گرفتار، اے ایس آئی زخمی
- بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری؛ لازمی سروس ایکٹ نافذ
- کراچی میں موسم زیادہ تر ابرآلود اور رات میں بوندا باندی کا امکان
- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
- سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل پینل آف ڈویلپمنٹ امپائرز کیلئے نامزد
- آئینی ترمیم؛ حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مذاکرات کا آخری دور
- یوم جمہوریت پر صدر مملکت نے پیغام جاری کردیا
- آئینی ترامیم؛ خصوصی کمیٹی کی درخواست پر قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل
حکمراں اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی سب سے بڑی جماعت بن جائیگی
اسلام آباد: مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کے فیصلے سے حکمران اتحاد دو تہائی اکثریت سے محروم ہوگیا اور پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی میں سنگل لارجسٹ پارٹی بننے کے امکانات روشن ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ممبران کی تعداد 84 جبکہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 8 آزاد اراکین بھی قومی اسمبلی میں موجود ہیں جس سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین کی مجموعی تعداد 92 ہے۔
یہ پڑھیں : سپریم کورٹ فیصلہ؛ پی ٹی آئی کو پنجاب میں مزید 27 نشتیں ملنے کا امکان
سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں خواتین کی 20 جبکہ 4 اقلیتی نشستیں پی ٹی آئی کو ملیں گی جس سے پی ٹی آئی اراکین کی تعداد قومی اسمبلی میں 116 تک پہنچنے کا امکان ہے۔ مسلم لیگ ن مجموعی طور پر 108 نشستوں کے ساتھ دوسری جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 68 نشستوں کی ساتھ قومی اسمبلی میں تیسری بڑی جماعت کے طور پر موجود ہے۔ ایم کیو ایم 21، جے یو آئی ف 8، مسلم لیگ ق 5، استحکام پارٹی 4 جبکہ مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی اور ایم ڈبلیو ایم کے ایک ایک رکن قومی اسمبلی میں موجود ہیں۔
یہ پڑھیں : سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم
سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کا براہ راست اثر مرکز کے ساتھ صوبے پر بھی پڑے گا جہاں پی ٹی آئی کو پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 جبکہ 3 غیر مسلم کی نشستیں ملیں گی۔ سندھ اسمبلی میں 2 خواتین اور ایک غیر مسلم جبکہ کے پی اسمبلی کی 21 خواتین اور 4 اقلیتی نشستیں ملیں گی۔
اسی سے متعلق : خیبر پختونخوا اسمبلی میں 25 مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے کا امکان
دوسری جانب سپریم کورٹ فیصلے نے حکومتی اتحاد کو قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے محروم کر دیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حکومتی اتحاد ی جماعتوں کے اراکین کی مجموعی تعداد 208 جبکہ اپوزیشن میں موجود جماعتوں کے اراکین کی تعداد 128 ہوجائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔