- ایران نے تحقیقی سیٹلائٹ چمران-1 کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا
- جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ہی روز میں منکی پاکس کے تین مشتبہ کیسز رپورٹ
- فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیلی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، متحدہ عرب امارات
- چیمپیئنز ون ڈے کپ: پینتھرز نے ڈولفنز کو 50 رنز سے ہرادیا
- پاک بھارت تعلقات ،مکالمہ اور امن کے امکانات
- کراچی: مل میں سر پر وزنی چیز گرنے سے محنت کش جاں بحق
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں بچہ جاں بحق، دو بھائی زخمی
- مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
- کراچی میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- لاہور، پولیس اہلکاروں کے قتل اور درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم گرفتار
- پارلیمان کے تقدس کیلئے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو، وزیراعظم
- پنجاب کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلیے اقدامات کا فیصلہ
- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی کی فضل الرحمان کو حمایت کیلیے منانے کی کوششیں
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
فرانس کے وزیراعظم کابینہ سمیت مستعفی، حکومت بطور نگران کام کرے گی
پیرس: فرانس میں منعقدہ نئے انتخابات کے نتائج کے بعد وزیراعظم گیبرئیل ایٹل اور اس کی کابینہ نے استعفیٰ دے دیا تاہم نئی حکومت کی تشکیل تک بطور نگران کام جاری رکھیں گے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے بتایا کہ نگران حکومت یورو زون کی سب سے معاشی طاقت کے معمول کے امور چلائے گی لیکن پارلیمان میں نئے قوانین پیش نہیں کرسکتی اور نہ ہی بنیادی تبدیلیاں کرسکتی ہے۔
فرانس کی مستعفی حکومت بطور نگران 26 جولائی کو شروع ہونے والے اولمپکس یقینی بنانے سمیت دیگر امور چلائے گی تاکہ اولمپکس کے مقابلوں میں کوئی تعطل نہ آئے۔
پیرس پنتھیون سوربون یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر میتھیو ڈیسانٹ کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کو معمول کے امور سونپنے کا مطلب پہلے ہی کیے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کروانا اور کسی قسم کے ہنگامی حالات پیدا ہونے کی صورت میں انتظامات کرنا ہے اور اسے زیادہ یا کم کوئی کردار نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ جانے والی حکومت اپنے تمام اختیارات سے محروم ہوتی ہے اور یہ واضح ہے کہ ایسی حکومت کے پاس سیاسی کردار کے لیے کوئی موقع نہیں ہوتا۔
فرانس میں اس سے قبل بھی نگران حکومتیں کام کرتی رہی ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی چند دنوں سے زیادہ عرصہ قائم نہیں رہی تھی اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ نگران حکومت کتنے عرصے تک کام کرے گی تاہم پارلیمنٹ نگران حکومت کو جانے کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے حوالے سے سخت قواعد کی وجہ سے فرانس میں وزرا کو قانون سازوں کے ہم پلہ کام کرنے کی اجازت نہیں ہے لیکن نگران حکومت کی حیثیت کے باوجو ان کے استعفے وزیراعظم گیبرئیل ایٹل اور کابینہ کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت سے نہیں روکتے اور وہ جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں ایوان کے صدر کے انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔