- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
- کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- ایشن ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل
- آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ارشد ندیم نے ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کو ہدف بنالیا
- آئینی ادارہ ہیں کوئی دھمکی قبول نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع کا سپریم عدالت کی وضاحت پر ردعمل
- پنجاب وائلڈ لائف نے نایاب طوطوں اور نیل گائے کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی
- پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر
- گرین ویلی ہائیپرمارکیٹ کا بحریہ ٹاؤن میں کامیاب پرہجوم آغاز
- رستم میں پیر خانے پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق
- ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ تمھیں انصاف دیں، فیصلہ دینے والوں کو سوچنا ہوگا، نواز شریف
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے بجلی کی قیمت میں اضافے کو غریبوں سمیت سب کے لیے مصبیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے، سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں گے، فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔
نواز شریف نے لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ایوان وزیراعلی میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی اور کہا کہ بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا، یہ صرف غریب لوگوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے لیے مصیبت بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کی اور بجلی کا نرخ بھی کنٹرول میں رکھا، 2017 تک بجلی کے بل کم اور ڈالر کا نرخ نیچے تھا، 2018 سے نظر لگی اور غریب پس کر رہ گیا۔
نوازشریف نے کہا کہ سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں گے، میں پوچھتا ہوں اس ملک کے ساتھ ظلم کرنے کی ضرورت کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف(عالمی مالیاتی ادارہ) کو واپس بھیج دیا تھا بعد میں کون لایا تھا، سب کو پتا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے، ترقی کرتا ہوا ملک گڑھے میں گرا دیا گیا، فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا، عوام کی پرواہ کریں، ریلیف کے لیے جو بھی کرنا پڑتا ہے کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ آٹا او ر بجلی کے نرخ لوگوں کی معاشی حالت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں، عوام کو ریلیف دینے کے لیے جو کچھ کرنا پڑا ضرور کریں گے-
مریم نواز کا کہنا تھا کہ چاہتی ہو ں کہ پنجاب کے ہر شہری کو بجلی کے بل میں ریلیف ملے، سولر پینل فنانسنگ اسکیم کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے، پنجاب واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق 625 ارب روپے کا سرپلس پیش کرکے لیڈ لی ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں بجلی کے بھاری بلوں سے نجات کے لیے روشن گھرانہ اسکیم کی جزئیات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ توانائی پنجاب کی جانب سے عوام کو مفت اور قرض پر سولر سسٹم دینے کی اسکیم کے بارے میں تجاویز پیش کی گئیں۔
مریم نواز کی زیرصدارت 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے اجلاس میں وزیراعلی پنجاب نے آئندہ ماہ یوم آزادی پر عوام کو سولر سسٹم دینے کا حتمی پلان طلب کر لیا اور اس موقع پر نواز شریف نے روشن گھرانہ اسکیم میں گہری دلچسپی لی اور زیادہ سے زیادہ عوام کو ریلیف دینے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر سیکریٹری توانائی نعیم رؤف نے چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ اسکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور آگاہ کیا کہ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت مختلف مقامات پر چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ اسکیم کا ٹیسٹ رن شروع ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مختلف مقامات پر نصب سولر پینل سسٹم کی ریڈنگ اور کارکردگی کا مشاہدہ کیا جائے گا، سولر پی وی ایپ کے ذریعے سولر سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ جاری ہے۔
سیکریٹری توانائی نے بتایا کہ ٹیسٹ رن کی کامیابی کا جائزہ لے کر 14اگست سے اسکیم لانچ کردی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔