- پرسوں جلسے میں پورا لاہور نکلے گا یہ رکاوٹیں رکھیں گے تو ہم ہٹا دیں گے، علیمہ خان
- لاہور؛ پولیس کا تھیٹر پر چھاپہ، 11 ملزمان زیر حراست
- ٹی ٹی پی کے افغانستان سے حملے؛ پاکستانی مندوب کا اقوام متحدہ سے کارروائی کا مطالبہ
- مخصوص نشستیں: الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوسکتا، اسپیکر
- وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سنگین جرائم میں ملوث ہونیکا انکشاف، 3اہلکار برطرف
- ملک کا مستقبل داؤ پر لگا ہے، ہم افغان قونصلر کے پیچھے پڑے ہیں، عمران خان
- شہباز شریف اور روسی نائب وزیر اعظم کی ملاقات، پاک روس رابطے جاری رکھنے پر اتفاق
- اسٹریٹ کرائمز میں اِضافہ ہورہا ہے صوبائی حکومت نظر نہیں آرہی،امیرجماعت اسلامی کراچی
- کراچی؛ راہ چلتی خاتون سے لوٹ مار کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار
- مخصوص نشستیں؛الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا فیصلہ نہ کرسکا
- دہشتگردی کے شکار پاکستان کے بیلسٹک میزائل پر پابندی کیوں؟ امریکی ردعمل آگیا
- مہمان پرندوں کی پاکستان آمد، شکاریوں نے بھی تیاریاں پکڑ لیں
- فیض حمید عہدے پربیٹھ کرمخصوص سیاسی جماعت کو اوپرلا رہےتھے، سیکیورٹی حکام
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی عدم بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم
- پاسپورٹ پرنٹنگ کی نئی مشین کیلیے تاحال رقم جاری نہ ہوسکی، 8 لاکھ افراد پاسپورٹ ملنے کے منتظر
- "بھارت کیلئے فائنل میں گول کرنیوالا بارڈر پر پانی کی بوتلیں بیچتا تھا"
- عارف علوی کی امیر جماعت اسلامی سے ملاقات، مجوزہ آئینی ترمیم پر مشاورت
- سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- آئی ایم ایف کا مختلف عدالتوں میں زیر التواء ٹیکس کیسز کی پیروی تیز کرنیکا مطالبہ
- بلوچستان میں رواں سال کا ایک اور پولیو کیس رپورٹ: تعداد 13 ہوگئی
دن میں 14 گھنٹے اور ہفتے میں 5 دن؛ بھارت میں ملازمین کے اوقات کار کا بل
نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک کی وزارت لیبر ویلفیئر میں ملازمین کے اوقات کار میں تبدیلی کے لیے بل پر غور و خوص کے لیے ایمرجنسی میٹنگ بلائی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں آئی ٹی کے شعبے کے لیے اوقات کار کو یومیہ بنیادوں پر 14 گھنٹے کیے جانے اور ہفتے میں 5 دن کام کے بل پر زبردست ہنگامہ آرائی کے بعد لیبر ڈپارٹمنٹ نے اجلاس طلب کرلیا۔
بھارت میں اوور ٹائم سمیت روزانہ زیادہ سے زیادہ 10 گھنٹے کام کرنے کی اجازت ہے جب کہ مجوزہ ترمیمی بل ‘کرناٹک شاپس اینڈ کمرشل اسٹیبلشمنٹ 2024′ دن میں 14 گھنٹے تک کام کو قانونی بناتا ہے۔
مزدور یونین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کمپنیوں کو موجودہ 3 شفٹوں کے بجائے دو شفٹوں کے تحت چلایا جائے گا اس طرح پوری شفٹ کو ملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔
گزشت برس ٹیکنالوجی کمپنی انفوسس کے شریک بانی نارائن مورتی نے مشورہ دیا تھا کہ بھارت کے ورک کلچر کو تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے اور اب نوجوانوں کو ہفتے میں 70 گھنٹے کام کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
جس کے بعد گزشتہ ہفتے کرناٹک حکومت نے ہفتے میں 70 گھنٹے کام تک کا بل منظور کرلیا تاہم شدید عوامی احتجاج کے بعد اس بل پر عمل درآمد روک دیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔