- ایران نے تحقیقی سیٹلائٹ چمران-1 کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا
- جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ہی روز میں منکی پاکس کے تین مشتبہ کیسز رپورٹ
- فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیلی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، متحدہ عرب امارات
- چیمپیئنز ون ڈے کپ: پینتھرز نے ڈولفنز کو 50 رنز سے ہرادیا
- پاک بھارت تعلقات ،مکالمہ اور امن کے امکانات
- کراچی: مل میں سر پر وزنی چیز گرنے سے محنت کش جاں بحق
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں بچہ جاں بحق، دو بھائی زخمی
- مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
- کراچی میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- لاہور، پولیس اہلکاروں کے قتل اور درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم گرفتار
- پارلیمان کے تقدس کیلئے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو، وزیراعظم
- پنجاب کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلیے اقدامات کا فیصلہ
- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی کی فضل الرحمان کو حمایت کیلیے منانے کی کوششیں
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
گینی کے سابق فوجی حکمران کو مظالم پر 20 سال قید کی سزا
کوناکری: افریقی ملک گینی کی عدالت نے سابق فوجی صدر موسیٰ ڈیڈیس کمارا کو اپنے دورحکومت میں اپوزیشن کے خلاف انسانیت سوز مظالم کے الزام میں 20 سال قید کی سزا سنا دی۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مغربی افریقہ کے ملک گینی کی عدالت نے 2009 میں دارالحکومت کوناکری کے مضافات میں ایک اسٹیڈیم میں حزب اختلاف کی ایک ریلی پر ہونے والی خون ریز کارروائی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی اور دو سال ٹرائل کے بعد اس کا فیصلہ سنا دیا۔
اقوام متحدہ کے تحقیقاتی کمیشن کے مطابق سابق فوجی صدر کی فورسز نے اس کارروائی میں 156 افراد کو ہلاک اور 109 خواتین کی عصمت دری کی تھی۔
عدالت نے فیصلے میں جرائم گنوائے جن میں قتل، عصمت دری، تشدد اور اغوا شامل تھے۔
عدالت نے متاثرین کو 20 کروڑ سے 1.5 ارب گنی فرانک (23 ہزار سے ایک لاکھ 74 ہزار امریکی ڈالر) تک معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
مقتولین کے کئی لواحقین نے عدالت کے اس فیصلے کو انصاف قرار دیتے ہوئے سراہا جبکہ دیگر نے کہا کہ سابق فوجی افسر اور ملک کے صدر کیمارا کے لیے یہ سزا کافی نہیں ہے۔
سابق حکمران کے دور میں مارے گئے افراد کے لواحقین میں سے ایک صفیاتو بلدے نے کہا کہ “سزا جرم کے مطابق نہیں ہے، ہماری بہنوں کی عصمت دری کی گئی تھی، ہمارے بھائیوں کا قتل عام کیا گیا، لاشیں بھی غائب ہیں”۔
خیال رہے کہ کیپٹن موسیٰ ڈیڈس کیمارا گینی کی فوج کے سابق کیپٹن ہیں جنہوں نے 23 دسمبر 2008 سے 15 جنوری 2010 تک ملک کے صدر کی حیثیت سے حکمرانی کی۔
انہوں نے ملک کے طویل عرصے تک حکمران رہنے والے صدر لینسانا کونٹے کی وفات کے فوری بعد 23 دسمبر 2008 کو مارشل لا نافذ کرتے ہوئے حکومت پر قبضہ کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔