- چیمپیئنز ون ڈے کپ: پینتھرز نے ڈولفنز کو 50 رنز سے ہرادیا
- پاک بھارت تعلقات ،مکالمہ اور امن کے امکانات
- کراچی: مل میں سر پر وزنی چیز گرنے سے محنت کش جاں بحق
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں بچہ جاں بحق، دو بھائی زخمی
- مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
- کراچی میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- لاہور، پولیس اہلکاروں کے قتل اور درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم گرفتار
- پارلیمان کے تقدس کیلئے ضروری ہے ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ہو، وزیراعظم
- پنجاب کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلیے اقدامات کا فیصلہ
- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی کی فضل الرحمان کو حمایت کیلیے منانے کی کوششیں
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
’آپریشن لازورٹ‘ کے ذریعے ہزاروں افغان شہری برطانیہ منتقل، عرب میڈیا
لندن: برطانیہ نے ’آپریشن لازورٹ‘ نامی خفیہ آپریشن کے ذریعے 5 ہزار سے زائد افغان شہریوں کو برطانیہ منتقل کر دیا ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ سال اکتوبر سے شروع ہونے والے اس خفیہ مشن میں سابق فوجی اہلکاروں، انٹیلی جنس اثاثوں اور ان کے اہل خانہ کو افغانستان سے باہر منتقل کرنا اور انہیں برطانیہ بھر میں فوجی مقامات پر رہائش کی پیشکش کرنا شامل تھا۔
افغانستان سے باہر نکالے جانے والوں میں 150 افغان بھی شامل ہیں جو براہ راست انٹیلی جنس سروسز کے لیے کام کرتے تھے۔
برطانوی اخبار نے ایک ذرائع سے بتایا کہ سابق کنزرویٹو حکومت نے تارکین وطن کے اعداد و شمار کو کم کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
برطانیہ منتقل ہونے والوں میں سے تقریبا چار ہزار افراد پاکستان کے ان ہوٹلوں میں پھنسے ہوئے تھے جن کی ادائیگی لندن نے کی تھی۔
جبکہ ایک ہزار افراد کو آپریشن شروع ہونے کے فورا بعد طالبان کی جانب سے جاری کردہ پاسپورٹ پر پاکستان کا سفر کرنا پڑا تھا۔
برطانیہ پہنچنے والے بہت سے لوگوں نے طالبان کی دھمکیوں کی وجہ سے اپنا وطن چھوڑ دیا۔
وہ تقریبا 27 ہزار ان افغانوں میں شامل ہو گئے جنہیں اگست 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد پہلے ہی برطانیہ لایا جا چکا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کرنے والوں کو رہائش کی پیشکش سے قبل سیکیورٹی چیکنگ کی جا رہی ہے اور اب تک 700 گھر مختص کیے جا چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔