- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
- کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- ایشن ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل
- آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ارشد ندیم نے ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کو ہدف بنالیا
- آئینی ادارہ ہیں کوئی دھمکی قبول نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع کا سپریم عدالت کی وضاحت پر ردعمل
- پنجاب وائلڈ لائف نے نایاب طوطوں اور نیل گائے کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی
- پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر
- گرین ویلی ہائیپرمارکیٹ کا بحریہ ٹاؤن میں کامیاب پرہجوم آغاز
- رستم میں پیر خانے پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق
- ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
اسلام آباد کلب میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
اسلام آباد: آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں قائم اسلام آباد کلب میں 75 کروڑ روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں جہاں نقصان کے باوجود ملازمین کو کروڑوں روپے کے بونس سے نوازا گیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کلب کو سال 23-2022 میں 19 کروڑ 92 لاکھ روپے کا نقصان ہوا اورنقصان کے باوجود ملازمین کو 10 کروڑ روپے بونس سے نوازا گیا۔
آڈیٹر جنرل پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اسلام آباد کلب میں مالی بے ضابطگیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسلام آباد کلب میں ان ہاؤس اسکیموں پر خلاف ضابطہ 30 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، یہ اخراجات بغیر تخمینے اور پیمائش کے کیے گئے۔
اس کے علاوہ کرکٹ گراؤنڈ کے ساتھ جھیل بنانے کی مد میں ایک کروڑ 44 لاکھ روپے ادائیگی کی گئی جبکہ کرکٹ گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس لگانے کے لیے بغیر اوپن بڈنگ ایک کروڑ 61 لاکھ خرچ کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کلب اراکین سے فیس کی مد میں 10 کروڑ 45 لاکھ کی عدم وصولی کا بھی انکشاف کیا گیا ہے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں سول ورکس کے لیے خریداری کو بھی خلاف ضابطہ قرار دیا گیا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستن کی رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے سے بغیر ڈیزائن کی منظوری سول ورکس پر 9 کروڑ 36 لاکھ خرچ کیے گئے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید ساڑھے دس کروڑ روپے خلاف ضابطہ خرچ کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں رپورٹ میں نشان دہی کی گئی ہے کہ اوپن کمپیٹیشن کے بغیر 44 لاکھ روپے میں صرف کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔