- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
- کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- ایشن ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل
- آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ارشد ندیم نے ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کو ہدف بنالیا
- مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد میں کسی قسم کی تاخیر کے ذمہ دار نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع
- پنجاب وائلڈ لائف نے نایاب طوطوں اور نیل گائے کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی
- پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر
- گرین ویلی ہائیپرمارکیٹ کا بحریہ ٹاؤن میں کامیاب پرہجوم آغاز
- رستم میں پیر خانے پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق
- ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
- ایف پی سی سی آئی کا نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے قیام کا اعلان
- بیرسٹر گوہر کو پی ٹی آئی کا چیئرمین تسلیم کرنے کا تاثر درست نہیں، الیکشن کمیشن
- دھابیجی ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹرین کی ٹکر سے بزرگ خاتون جاں بحق
آئی ایم ایف سے قرض کی منظوری سے قبل تنخواہ دار طبقے کو ریلیف مشکل قرار
اسلام آباد: وفاقی وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹیو بورڈ میں قرض پروگرام کی منظوری سے قبل تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کو مشکل قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو تنخواہ دار طبقے کے لیے ممکنہ ریلیف سے متعلق آپشنز سے آگاہ کیا گیا ہےاور اب آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ممکنہ ریلیف دینے کے معاملے پر وزارت خزانہ اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سمیت دیگر متعلقہ ادارے پریشان ہیں کیونکہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر عائد کردہ ٹیکس کی فوری واپسی میں مشکلات درپیش ہیں البتہ 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری کے بعد غور کیا جا سکتا ہے۔
حکومت چاہتی ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا جائے جس کے لیے مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ آئی ایم ایف کی مشاورت سے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اگر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لے لیا جاتا ہے تو اس صورت میں ریلیف ممکن ہوسکے گا لیکن اس کے لیے بھی پارلیمنٹ سے منظوری لینا ہوگی اور ٹیکس واپس ہونے کی صورت میں ایک لاکھ تنخواہ والوں کو سالانہ 15 ہزار روپے کا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔