- وفاقی پولیس سیکیورٹی کے نام پر شہریوں کوتنگ کرنے لگی
- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
- کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- ایشن ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل
- آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ارشد ندیم نے ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کو ہدف بنالیا
- آئینی ادارہ ہیں کوئی دھمکی قبول نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع کا سپریم عدالت کی وضاحت پر ردعمل
- پنجاب وائلڈ لائف نے نایاب طوطوں اور نیل گائے کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی
- پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر
- گرین ویلی ہائیپرمارکیٹ کا بحریہ ٹاؤن میں کامیاب پرہجوم آغاز
- رستم میں پیر خانے پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق
- ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
صومالیہ کے مشہور ساحل پر دھماکے میں 37 شہری ہلاک، 212 زخمی
موغا ديشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے مشہور ساحل میں قائم ریسٹورنٹ پر دھماکے سے 37 شہری جاں بحق اور 212 زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق صومالیہ کے وزیر صحت علی حاجی نے انتہاپسند تنظیم الشباب پر ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کہا کہ رات گئے ہونے والے دھماکے میں شہریوں کا جانی نقصان ہوا ہے۔
علی حاجی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس دھماکے میں زخمی ہونے والے 11 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس کے ترجمان عبدی فتح عیدن کا کہنا تھا کہ دھماکے میں شہریوں کے ساتھ ایک سپاہی بھی جاں بحق ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں میں سے ایک نے خود کو اڑا دیا جبکہ دیگر تین حملہ آوروں کو سیکیورٹی فورسز نے ہلاک کردیا اور ایک حملہ آور کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
صومالیہ کے دارالحکومت میں ہونے والے اس خون ریز واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم ماضی میں القاعدہ کی ذیلی تنظیم الشباب نے اس طرح کے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں 2022 میں ہونے والا کار بم دھماکا بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ صومالیہ میں اکتوبر 2022 میں پرہجوم مارکیٹ میں کار بم دھماکے سے 100 افراد جاں بحق اور 300 شہری زخمی ہوگئے تھے اور اس کے بعد کسی بھی واقعے میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتیں نہیں ہوئی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔