- روس اور چین کے وزیراعظم آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
- وزیراعظم کی دکی میں کان کنوں پردہشت گرد حملے کی مذمت
- دورہ آسٹریلیا؛ قومی ٹیم کا اعلان نئی سلیکشن کمیٹی کرے گی
- قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبا گروپوں میں تصادم، طلبا زخمی
- سمندری طوفان ملٹن سے فلوریڈا میں تباہی، 10 افراد ہلاک، 30 لاکھ بجلی سے محروم
- کم کھانے اور زندگی کے دورانیے کے درمیان اہم تعلق کا انکشاف
- امریکی ریسٹورانٹ کا 75 ویں سالگرہ منانے کا انوکھا انداز
- شدید شمسی طوفان زمین کی جانب گامزن، ماہرین کا انتباہ
- درخت لگائیں، آلودگی مٹائیں،ثواب کمائیں
- خالقِ کائنات سے محبّت۔۔۔ !
- لاہور؛ ای چالاننگ میں سینچری مکمل کرنے والی گاڑی کو دھر لیا گیا، بھاری جرمانہ عائد
- لاہور؛ لوئر مال کے علاقے میں کم سن بچے سے گولی چلنے پر ماں قتل
- پنجاب پولیس اور انٹرپول اسلام آباد کی مشترکہ کاروائی، اٹلی سے 3 کم سن بچے بازیاب
- ساہیوال؛ داسو ڈیم حملے کے ماسٹر مائنڈ 2 دہشت گرد فرار ہونے کی کوشش میں مارے گئے
- جرمنی کا اسرائیل کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ
- بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلہ کانوں پر حملہ، 20 کان کن جاں بحق 7 زخمی
- اے آئی کی صدی ،81 فیصد سرکاری اسکولوں میں کمپیوٹر لیب ہی نہیں
- خالد مقبول صدیقی کا ایم ڈی کیٹ میں مبینہ دھاندلی پر متاثرہ طلبہ کے مؤقف کی حمایت
- کراچی؛ سہراب گوٹھ کے قریب نالے میں نوعمر لڑکا گر کر لاپتہ، تلاش جاری
- کراچی سمیت ملکی ہوائی اڈوں پر ای گیٹس منصوبے کی ٹینڈر کی تاریخ میں توسیع
تہران میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت، پاسداران انقلاب کی رپورٹ جاری
تہران: پاسداران انقلاب نے حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران کے گیسٹ ہاؤس میں شہید کرنے کے لیے استعمال ہونے والے پروجیکٹائل کی تفصیل جاری کرتے ہوئے اعادہ کیا ہے کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب نے بتایا کہ اسماعیل ہنیہ کو تقریباً 7 کلو وارہیڈ کے ساتھ شارٹ رینج پروجیکٹائل کے ذریعے شہید کیا گیا۔
پاسداران انقلاب نے بیان میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ کا بدلہ بدترین مگر مناسب وقت، جگہ اور مناسب انداز میں دیا جائے گا اور ایک مرتبہ پھر اس حملے کی ذمہ داری صہیونی دہشت گرد ریاست اسرائیل پر عائد کی۔
ایرانی فورس نے بیان میں کہا کہ ‘کریمنل امریکی حکومت’ اس حملے کی حمایت کر رہی ہے۔
ایران اور حماس پہلے ہی اسرائیل کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا ذمہ دار قرار دے چکے ہیں، جنہیں تہران میں نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کے بعد گیسٹ ہاؤس میں شہید کیا گیا تھا۔
قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا تھا کہ اسماعیل ہنیہ کو بم دھماکے سے شہید کیا گیا اور بم مہینوں پہلے گیسٹ ہاؤس کے مذکورہ کمرے میں نصب کیا گیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیل نے اس واقعے کی ذمہ داری باقاعدہ طور پر قبول نہیں کی ہے تاہم نیویارک ٹائم رپورٹ میں بھی ذرائع نے اسرائیل کے ملوث ہونے کی تصدیق کی تھی۔
ادھر برطانوی اخبار ٹیلیگراف نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے ایرانی ایجنٹس کی مدد سے نشانہ بنایا اور ان کے زیراستعمال گیسٹ ہاؤس کے 3 کمروں میں ایرانی سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے دھماکا خیز مواد نصب کروایا تھا۔
برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکام کے پاس عمارت کی سی سی ٹی وی موجود ہے جس میں ایجنٹوں کو کمروں میں آتے جاتے دیکھا جاسکتا ہے اور دھماکا خیزمواد نصب کرنے والے ایجنٹس ایران چھوڑ چکے تھے تاہم ایران میں ان کا تعلق اپنے ایک ساتھی سے قائم تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں دھماکا خیزمواد کو ایران کے باہر سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اڑایا گیا اور تحقیقات کے دوران دیگر دو کمروں سے دھماکا خیز مواد بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔