- موساد نے حزب اللہ کے زیرِ استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے کیے
- جے شنکر کا دورہ پاکستان، محسن نقوی کیساتھ کرکٹ ڈپلومیسی پر تبادلہ خیال کا امکان
- مریم نواز کا اسلام آباد میں کانسٹیبل کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار
- احتجاج کی آڑ میں انتشاری بلوائیوں کا دارالحکومت پر دھاوا، حقائق منظرِ عام پر آگئے
- علی امین گنڈا پورکے خیبر پختونخوا ہاؤس سے غائب ہونے کے حقائق منظر عام پر
- ایک منتخب وزیراعلی کو لاپتہ کرنا دہشت گردی نہیں تو اور کیا ہے؟ مشیر کے پی
- اسلام آباد میں امن و امان کی غیر یقینی صورتحال، جماعت اسلامی کا غزہ ملین مارچ ملتوی
- حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی لگا دی
- ہریانہ میں بی جے پی کا 10 سالہ اقتدار کا دھڑن تختہ؛ کانگریس کی فتح یقینی
- وزیراعلی کے پی پولیس یا کسی ادارے کی حراست میں نہیں، وزیر داخلہ
- وزیراعلی کے پی کی بازیابی کیلئے پی ٹی آئی وکلاء کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
- موسمیاتی تبدیلیوں سے ورکنگ اینملز کی صحت متاثر ہو رہی ہے
- عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کارکنوں پر بغاوت اور دہشتگردی کا مقدمہ
- راولپنڈی؛ لین دین کے تنازع پر 2 افراد قتل
- لاہورسمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں بارش
- بلوچستان سے بھوسے کی آڑ میں چھالیہ اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- بانی چیئرمین کے اعلان تک احتجاج جاری رہے گا، شیخ وقاص اکرم
- اسرائیلی فوج کی غزہ میں مسجد اور اسکول پر وحشیانہ بمباری، 24 فلسطینی شہید
- پی ٹی آئی احتجاج میں زخمی ہونے والا پولیس کانسٹیبل جاں بحق
- پی ایس ایل؛ پلیئرز سے براہ راست معاہدوں کی تجویز مسترد
سائنسدان ’چیختی ممی‘ کا راز ایک صدی بعد افشا کرنے میں کامیاب
قاہرہ: تقریباً ایک صدی بعد سائنسدان بالآخر ایک قدیم مصری ممی کے خوفناک اسرار کو سلجھانے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو چیختے ہوئے مری تھی۔
’چیخنے والی عورت‘ کے نام سے موسوم ممی کی یہ باقیات 1935 میں مصر میں ایک شاہی معمار کے خاندان سے تعلق رکھنے والے مقبرے کے اندر سے دریافت ہوئی تھیں۔
جس بات نے اسے عام ممیوں سے مختلف کیا وہ اس کے جسم میں تمام اعضا کی موجودگی تھی جو کہ دیگر ممیوں سے ان کی موت کے بعد نکال لیے جاتے ہیں۔
یہ پہلو سائنسدانوں کے لیے کافی حیران کن تھا۔ منہ کھلے رہ جانے کے بارے میں ابتدائی طور پر یہ خیال کیا گیا کہ ممی بنانے کے دوران لاپرواہی میں اس کا منہ حادثاتی طور پر کھلا رہ گیا۔ تاہم اب ایک نئے سائنسی تجزیے نے ایک مختلف جواب فراہم کیا ہے۔
قاہرہ یونیورسٹی کی ایک محقق سحر سلیم کے مطابق یہ cadaveric spasm ہے، پٹھوں میں سختی کی ایک غیر معمولی شکل جو موت کے وقت پرتشدد یا انتہائی دباؤ والی موت کی صورت میں ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ اذیت میں چیختے ہوئے مری تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔