- آئینی ترامیم: فوج ریاست کا اہم ستون، چاہتے ہیں کوئی نقصان نہ پہنچائے، عارف علوی
- پاکستان کی لبنان میں اسرائیلی سائبر حملوں کی مذمت، حالیہ مہم جوئی امن کیلیے خطرہ قرار
- الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری
- مخصوص نشستیں ؛ الیکشن کمیشن کا دوبارہ سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
- کراچی میں یومیہ 40 سے 45 افراد کو ہارٹ اٹیک کا انکشاف
- گورنرپنجاب اپوزیشن کے بجائے منصب کو آئینی عہدے تک محدود رہنے دیں، وزیر اطلاعات
- تعمیراتی صنعت کو فروغ دینے کیلئے آباد اور نیوٹیک میں معاہدہ
- ججز کا کام ڈیم یا کراچی کو نیا پرانا بنانا نہیں بلکہ انصاف فراہم کرنا ہے، بلاول بھٹو
- زمین کے گرد ایسا کیا تھا جو اب نہیں ہے؟
- ملک بھر میں میڈیکل کے داخلہ ٹیسٹ 22 ستمبر کو منعقد ہوں گے
- عدالت کا پی سی بی کو کرکٹرز کی جرسی پر گیمبلنگ کی تشہیر نہ کرنے کا حکم
- ایس ایس پی ڈاکٹرانوش مسعود کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ
- سانحہ 9 مئی، ہم مجسموں کو نہیں مانتے کیونکہ اسلام میں اسکی اجازت نہیں، وزیر قانون خیبرپختونخوا
- شیرافضل مروت کورونا کا شکار ہوگئے
- تعلیمی سال شروع ہوئے ایک ماہ گزر گیا، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں تاحال دستیاب نہیں
- وزیر اعلیٰ کا لاہور جلسے کے حوالے سے پیغام، قیادت خود کرنے کا اعلان
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری
- بلاول پر الزام سے پہلے عمر ایوب کو اپنے ماضی پر نظر ڈالنی چاہیے، مرتضیٰ وہاب
- خیبرپختونخوا حکومت کا سرکاری اسکولوں کو پرائیوٹائز کرنے کا فیصلہ
- خیبر پختونخواحکومت صوبے کے تعلیمی نظام کو پرائیویٹائز کرنے کی راہ پر گامزن
چینی یونیورسٹی کا انڈرگریجویٹ پروگرام کے تحت ‘میرج ڈگری’ دینے کا اعلان
بیجنگ: چین کی سول افیئرز یونیورسٹی نے ملک میں شادی کی روایت برقرار رکھنے اور شرح پیدائش بڑھانے کیلئے نیا تعلیمی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے، جس کے تحت طلبہ کو شادی کی ڈگری دی جائے گی۔
برطانوی ویب سائٹ انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق چین کی سول افیئرز یونیورسٹی نے شادی کی ڈگری دینے کے اعلان کا مقصد شرح پیدائش میں اضافے اور شادی کرنے کی کم ہوتی ہوئی روایت کو بحال کرنا ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت بیجنگ میں قائم یونیورسٹی میں رواں برس ستمبر میں انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام شروع کیا جائے گا تاکہ ایسے پروفیشنلز تیار کیے جائیں جو شادی سے متعلق صنعت اور کلچر کو فروغ دیں۔
چین کے شادی اور خاندان کے مثبت کلچر کو نمایاں کرنے کے مقصد کے تحت کورس ترتیب دیا گیا ہے اور اس طرح طلبہ اور عوام کو چین کی شادی کی روایت کو فروغ دینے کے لیے آگاہی دی جائے گی۔
میرج ڈگری پروگرام میں ابتدائی طور پر رواں برس 12 صوبوں سے 70 طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا۔
ڈگری کے کورس میں فیملی کونسلنگ، شادی کی منصوبہ بندی اور میچ میکنگ پروڈکٹس کا فروغ شامل کی جائے گا اور اس کو میرج سروسز اینڈ مینجمنٹ نام دیا گیا ہے۔
سول افیئرز یونیورسٹی کے نئے ڈگری پروگرام پر سوشل میڈیا میں مذمت کی جا رہی ہے اور شادیوں کی شرح میں کمی روکنے کے لیے اس کوشش کو بے سود قرار دے رہے ہیں۔
چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر صارفین نے اس کورس کی حوصلہ شکنی کی اور اس کو قیامت خیز قرار دیا۔
ایک صارف نے دلچسپ تبصرہ کیا کہ اس طرح کی ڈگری گریجویشن کے بعد بے روزگاری کے لیے بہترین ذریعہ ہوگی۔
خیال رہے کہ چین میں مسلسل دوسرے برس شرح پیدائش میں انتہائی کم ہوئی ہے اور اس کو شادیوں کی شرح میں کمی سے جوڑا گیا ہے جبکہ چین کی حکومت نے 2016 میں ایک بچہ پالیسی بھی ختم کرتے ہوئے جوڑوں کو دوسرے بچے کی اجازت دی تھی اور بعد ازاں 2021 میں تیسرے بچے کی بھی اجازت دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق چین میں 2022 میں شادیوں کی شرح ریکارڈ حد تک کم ہوگئی تھی جبکہ ایک دہائی سے اس شرح میں مسلسل گر رہی تھی اور یہاں تک کہ 2023 میں شرح پیدائش ڈرامائی انداز میں 2016 کی شرح سے بھی نصف کم ہوگئی تھی۔
گزشتہ برس شادیوں کی شرح مین 12.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا لیکن ماہرین کا اس حوالے سے خیال تھا کہ شرح میں اس طرح اضافے کی وجہ کووڈ-19 کے باعث ملتوی ہونے والی شادیاں تھیں جو تاخیر کا شکار ہوگئی تھیں۔
چین کی حکومت نے بچے پیدا کرنے کے خواہش مند جوڑوں کے لیے شادی لازمی قرار دی ہے اور والدین کو بچے کی رجسٹریشن کے لیے شادی کا سرٹیفکیٹ دکھانا ہوگا اور اس کے بدلے فوائد حاصل ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔