- غزہ: ایک ہی روز میں مزید 48 فلسطینی شہید
- اسرائیل نے اپنے ہزاروں فوجی غزہ سے لبنان کی سرحد پر پہنچادیے
- بھارت؛ مشہور کمپنی کی ملازمہ کا بے تحاشا ورک لوڈ کے باعث انتقال
- کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر زخمی جماعت اسلامی کا کارکن دم توڑ گیا
- ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹرافی کی رونمائی
- سری لنکا کے مینڈس نے سعود شکیل کا عالمی ریکارڈ برابر کردیا
- لاہور؛ منشیات فروش سب انسپکٹر گرفتار، 70 کلوگرام منشیات برآمد
- امریکا کی ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں نئی پابندیاں
- آزاد کشمیرمیں ٹیکس رجسٹریشن کا غلط استعمال روکنے کیلیےانکم ٹیکس رولز میں ترامیم کا فیصلہ
- کراچی؛ تھانہ سول لائن کا انویسٹی گیشن انچارج خاتون سے ہتک آمیز رویہ اپنانے پر معطل
- پی ٹی اے کا 15اکتوبر سے فوت شدہ لوگوں کے شناختی کارڈز پر جاری سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ
- پرتگال نے رونالڈو کی تصویر والا سکہ جاری کردیا
- کوئٹہ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
- پاک-روس معاہدے، بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
- گلشن معمار میں گھر کے اندر فائرنگ سے باپ قتل بیٹا اور بہو زخمی، واقعہ کا مرکزی ملزم گرفتار
- کراچی؛ گلستان جوہر میں شہری کی فائرنگ سے مبینہ ڈاکو ہلاک، ساتھی فرار
- قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر تک ہیں، 26 اکتوبر کو سینئر جج چیف جسٹس بن جائیں گے، وزیر قانون
- فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے، سعودی ولی عہد
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد منظور
- شمالی وزیرستان میں بینک اسٹاف کی گاڑی پر فائرنگ سے مینیجر جاں بحق
گوگل نے سرچ انجن پر غیرقانونی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے، امریکی عدالت
کیلیفورنیا: امریکا میں ایک عدالت نے گوگل کو اپنے سرچ انجن پر غیرقانونی اجارہ داری قائم کرنے کا مجرم ٹھہرایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں ایک جج نے فیصلہ دیا ہے کہ گوگل نے اپنے سرچ انجن پر غیر قانونی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے اور اس میں جدت کو روکنے کے لیے اپنے غلبے کا فائدہ اٹھایا۔
یہ تاریخی فیصلہ امریکی حکام کی جانب سے گوگل کے خلاف کی جانے والی کاررائیوں میں پہلی بڑی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گوگل نے عدم اعتماد کے قوانین کو بھی توڑا ہے۔
یو ایس ڈسٹرکٹ جج امیت مہتا نے اپنے 277 صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا، “عدالت مندرجہ ذیل نتیجے پر پہنچتی ہے کہ گوگل ایک اجارہ دار ہے اور اس نے اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کے لیے غیرقانونی طور پر کام کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گوگل “عام سرچ سروسز کے لیے مارکیٹ کے 89.2 فیصد شیئرز سے لطف اندوز ہوتا ہے جو موبائل جیسے آلات پر آکر 94.9 فیصد ہو جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔