- چین کی پاکستان کو انسداد دہشت گردی تعاون مشترکہ سیکیورٹی کی تجویز
- غزہ: ایک ہی روز میں مزید 48 فلسطینی شہید
- اسرائیل نے اپنے ہزاروں فوجی غزہ سے لبنان کی سرحد پر پہنچادیے
- بھارت؛ مشہور کمپنی کی ملازمہ کا بے تحاشا ورک لوڈ کے باعث انتقال
- کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر زخمی جماعت اسلامی کا کارکن دم توڑ گیا
- ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹرافی کی رونمائی
- سری لنکا کے مینڈس نے سعود شکیل کا عالمی ریکارڈ برابر کردیا
- لاہور؛ منشیات فروش سب انسپکٹر گرفتار، 70 کلوگرام منشیات برآمد
- امریکا کی ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں نئی پابندیاں
- آزاد کشمیرمیں ٹیکس رجسٹریشن کا غلط استعمال روکنے کیلیےانکم ٹیکس رولز میں ترامیم کا فیصلہ
- کراچی؛ تھانہ سول لائن کا انویسٹی گیشن انچارج خاتون سے ہتک آمیز رویہ اپنانے پر معطل
- پی ٹی اے کا 15اکتوبر سے فوت شدہ لوگوں کے شناختی کارڈز پر جاری سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ
- پرتگال نے رونالڈو کی تصویر والا سکہ جاری کردیا
- کوئٹہ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
- پاک-روس معاہدے، بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
- گلشن معمار میں گھر کے اندر فائرنگ سے باپ قتل بیٹا اور بہو زخمی، واقعہ کا مرکزی ملزم گرفتار
- کراچی؛ گلستان جوہر میں شہری کی فائرنگ سے مبینہ ڈاکو ہلاک، ساتھی فرار
- قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر تک ہیں، 26 اکتوبر کو سینئر جج چیف جسٹس بن جائیں گے، وزیر قانون
- فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے، سعودی ولی عہد
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد منظور
زیادہ مقدار میں ہلدی، گرین ٹی کا استعمال ایمرجنسی میں پہنچا سکتا ہے
مشی گن: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت اپنی مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے چکر میں اپنے جگر کی صحت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مشہور نباتاتی سپلیمنٹس جیسے ہلدی اور گرین ٹی کا زیادہ استعمال لوگوں میں طبی مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف مشی گن کے طبی محققین نے 2017 سے 2021 تک کے اعداد و شمار کو دیکھا جس میں 9,685 افراد کا احاطہ کیا گیا۔ معلوم ہوا کہ تقریباً 4.7 فیصد سے زائد بالغوں نے پچھلے 30 دنوں میں چھ ممکنہ طور پر سپلیمنٹس میں سے ایک استعمال کیا تھا جن میں سب زیادہ استعمال ہونے والا سپلیمنٹ ہلدی اور گرین ٹی ہے۔
سپلیمنٹ استعمال کرنے والے زیادہ تر یہ نباتیات اپنی مرضی سے لیتے ہیں نہ کہ کسی طبی ہدایات کی وجہ سے۔ اور اگرچہ ان سپلیمنٹس سے جڑے جگر کے خراب ہونے کی خبریں نئی نہیں ہیں، کچھ عرصے سے ان میں اضافہ ہونے کی اطلاع دی جا رہی ہے۔
طبی محققین کو تشویش ہے کہ لوگ اس بات سے لاعلم ہیں کہ وہ یہ سپلیمنٹس زیادہ مقدار میں لینے کے سنگین خطرے سے دوچار ہیں جس کا نتیجہ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل ہونا ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔