- حسن نصراللہ کی تقریر کے دوران اسرائیلی طیاروں کی بیروت میں گھن گرج
- سی آئی اے افسر کومختلف ممالک میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر بڑی سزا
- کراچی: رہائشی عمارت کی چھت سے گر کر کمسن بچہ جاں بحق
- کراچی: ہوٹل میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: سُپر ہائی وے پر حادثے میں نوجوان جاں بحق
- کے-الیکٹرک کی بجلی چوری روکنے کیلئے سندھ اسمبلی کی کمیٹی سے مدد کی درخواست
- وفاقی حکومت پر سال 2030 تک 49 ہزار 629 ارب روپے کے مقامی قرضے واجب الادا
- حدود سے تجاوز کرنے کا معاملہ، ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر واقع تفریحی ہٹس کو نوٹس جاری
- چیمپئنز ون ڈے کپ: اسٹالینز نے ڈولفنز کو 174 رنز کے بھاری مارجن سے ہرادیا
- پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کو اعلیٰ معیار پر ترقی دے گا، صدر مملکت
- فرانسیسی سفیر کی سندھ میں متبادل توانائی کے منصوبوں کی تعریف، سرمایہ کاری کا عندیہ
- اسرائیل نے سرخ لکیر پار کرکے اعلان جنگ کردیا، سربراہ حزب اللہ
- لاہور: پولیس نے صنم جاوید کے والد کو گرفتار کرلیا
- بھارتی لیفٹننٹ جنرل کا عالمی امن مشن میں مصروف پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت کا اعتراف
- لبنان پر حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، قابل مذمت ہے، اسپین
- رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ’منشیات فروش‘ کو عدالت نے شک کا فائدہ دے کر بری کردیا
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں چین کا مسلسل تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم
- اسرائیل نے غزہ میں بچوں کے عالمی قانون کی خلاف ورزی کی، اقوام متحدہ
- آئینی ترامیم: فوج ریاست کا اہم ستون، چاہتے ہیں کوئی نقصان نہ پہنچائے، عارف علوی
- پاکستان کی لبنان میں اسرائیلی سائبر حملوں کی مذمت، حالیہ مہم جوئی امن کیلیے خطرہ قرار
بنگلادیشی طلبا تحریک کا وہ ہیرو جو لاپتا ہوا، تشدد سہا لیکن ہمت نہیں ہاری
ڈھاکا: شیخ حسینہ واجد کی حکومت کو ناکوں چنے چبوانے والی طلبا تحریک کو متحرک اور منظم کرنے کا سہرہ جس طالب علم کے سر جاتا ہے وہ 26 سالہ ناہد اسلام ہیں۔
بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کا 15 سالہ اقتدار کا تختہ الٹنے والی طلبا تحریک کے ہیرو اور مرکزی رہنما ناہد اسلام سوشیالوجی کے طالبعلم اور سماجی کاموں کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ناہد اسلام نے شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ کی غنڈا گردی اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھائی تھی جس کی پاداش انھیں دو بار لاپتا کیا گیا۔
ناہد اسلام کو سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے 19 جولائی 2024 کو اغوا کیا اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور 2 دن بعد انھیں مردہ سمجھ کر ایک پُل کے نیچے پھینک دیا تھا۔
حسینہ واجد حکومت نے اس پر ہی بس نہ کی بلکہ صرف ایک ہفتے بعد دوبارہ ناہد اسلام کو سرکاری اہلکاروں نے اغوا کرلیا اور تشدد کا نشانہ بنایا تاہم طلبا تحریک کے دباؤ پر انھیں رہا کردیا گیا۔
ناہد اسلام نے اپنے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ انھیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور وہ اپنی اور اپنے ساتھیوں کی زندگیوں سے متعلق فکرمند ہیں۔
جس کے بعد ان کی شہرت بنگلا دیش سے نکل کر دنیا بھر میں پھیل گئی۔ سوشل میڈیا پر بھی ان کے حامیوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا۔
ناقابل یقین قائدانہ صلاحیتوں کے حامل ناہد اسلام جادوئی شخصیت کے مالک ہیں۔ نہایت پڑھے لکھے، صاحب مطالعہ اور ملکی سیاست پر عبور رکھنے اور اپنے سماجی کاموں کے باعث وہ طلبا کے ہر دلعزیز رہنما بن گئے۔
اپنے پختہ نظریات اور انقلابی سوچ سے ان کی مقبولیت بڑھتی گئی جو حسینہ واجد حکومت کے خلاف سب سے مؤثر آواز بن گئی اور بالآخر وہ کر دکھایا جو گزشتہ 15 برسوں میں کوئی نہیں کرسکا تھا۔
متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ناہد اسلام شادی شدہ ہیں اور 1998 میں ڈھاکا میں پیدا ہوئے تھے ان کے والد ٹیچر اور والدہ گھریلو خاتون ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔