- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
سی این جی بسیں چلانے کا منصوبہ سیاست کی نذر ہوگیا
کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے رمضان میں عوام کو سفری سہولتیں فراہم کرنے کے لیے سی این جی بسیں چلانے کا منصوبہ سیاست کا شکار ہوگیا ہے، 36بسیں صحیح ہوئے دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے تاہم اہم سیاسی شخصیت سے افتتاح کرانے کیلیے تگ ودو جاری ہیں۔
سیپرا نے بھی سی این جی بس منصوبے کے کنٹریکٹ پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے، بس منصوبہ عید الفطر کے بعد شروع ہونے کا امکان ہے، تفصیلات کے مطابق 71سی این جی بسیں دو سال سے سرجانی بس ڈپو پر خراب پڑی تھیں، سندھ حکومت کی جانب سے بسوں کی مرمت کیلیے 4 کروڑ روپے فنڈز کے اجرا کے بعد بلدیہ عظمیٰ کراچی نے36 سی این جی بسوں کی مرمت کا کام دوماہ قبل مکمل کیا ہے جبکہ باقی35بسیں ابھی تک مرمت نہیں کی جاسکی ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اعلان کیا تھا کہ 36 بسیں عوام کی سہولت کیلیے قائد آباد تا ٹاور چلائی جائیں گی تاہم دو ماہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک نہیں چلائی جاسکیں۔
یہ بسیں سرجانی بس ڈپو میں کھڑی ہیں اور خدشہ ہے کہ بسیں روٹین کے مطابق نہ چلائی گئیں تو بے کار کھڑے خراب ہوجائیں گی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ ٹی سی ڈی بسوں میں سی این جی فلنگ کراکے انجن اور بیٹری گرم رکھنے کیلیے روزانہ آدھے گھنٹے بسوں کو اسٹارٹ رکھتا ہے، اس کارروائی میں ہزاروں روپے کی سی این جی پھونک دی جاتی ہے تاہم عوام کیلیے یہ گاڑیاں سڑکوں پر نہیں لائی جارہی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ ٹی سی ڈی بسیں چلانے کا تجربہ رکھتا ہے تاہم اعلیٰ حکام نے یہ بسیں ٹھیکے پر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایک ٹھیکیدار کمپنی نے بسیں چلانے کیلیے ٹینڈر جمع کرادیے ہیں جس کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، کنٹریکٹ معاہدے پر سیپرا کا اعتراضات ہوا تھا تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی نے اس کا جواب بھجوادیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ بس منصوبے کی تاخیر میں اصل وجہ اہم سیاسی شخصیت کی پذیرائی کرانا ہے، اس مقصد کے لیے صوبائی حکومت کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے گنجان آبادیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے پرانے سی این جی بس روٹس منسوخ کردیے اور سیاسی بنیادوں پر قائد آباد تا ٹاور پر نئے بس روٹ کی منظوری دیدی۔
ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی ہدایت پر ایک مخصوص سیاسی جماعت کی مقبولیت بڑھانے کیلیے سی این جی بسوں کا افتتاح اہم ترین سیاسی شخصیت کے ہاتھوں کرانا ہے تاہم وہ شخصیت مصروفیت کے باعث وقت نہیں دے پارہی ہے، ذرائع کے مطابق سی این جی بس منصوبہ پر عملدرآمد اب رمضان کے بجائے عیدالفطر کے بعد ممکن ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔