- کراچی ایئرپورٹ پر جعلی دستاویزات کا حامل مسافر گرفتار
- ہمارا لائسنس منسوخ کردیں، حکومت خود بجلی سپلائی کرے، سی ای او کے الیکٹرک
- کسی بھی ادارے کو آئین کی من پسند تشریح کا حق نہیں ہونا چاہیے، وفاقی وزیر اطلاعات
- پاکستان کے شاہ زیب رند نے سنگاپور میں کراٹے چیمپیئن شپ جیت لی
- آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے؛ سعودی ولی عہد
- مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس
- پرسوں جلسے میں پورا لاہور نکلے گا یہ رکاوٹیں رکھیں گے تو ہم ہٹا دیں گے، علیمہ خان
- لاہور؛ پولیس کا تھیٹر پر چھاپہ، 11 ملزمان زیر حراست
- ٹی ٹی پی کے افغانستان سے حملے؛ پاکستانی مندوب کا اقوام متحدہ سے کارروائی کا مطالبہ
- مخصوص نشستیں: الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوسکتا، اسپیکر
- وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا سنگین جرائم میں ملوث ہونیکا انکشاف، 3اہلکار برطرف
- لاہور کا جلسہ آر یا پار ہوگا روکا گیا تو جیلیں بھر دیں گے، عمران خان
- شہباز شریف اور روسی نائب وزیر اعظم کی ملاقات، پاک روس رابطے جاری رکھنے پر اتفاق
- اسٹریٹ کرائمز میں اِضافہ ہورہا ہے صوبائی حکومت نظر نہیں آرہی،امیرجماعت اسلامی کراچی
- کراچی؛ راہ چلتی خاتون سے لوٹ مار کرنے والا ملزم رنگے ہاتھوں گرفتار
- مخصوص نشستیں؛الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا فیصلہ نہ کرسکا
- دہشتگردی کے شکار پاکستان کے بیلسٹک میزائل پر پابندی کیوں؟ امریکی ردعمل آگیا
- مہمان پرندوں کی پاکستان آمد، شکاریوں نے بھی تیاریاں پکڑ لیں
- فیض حمید عہدے پربیٹھ کرمخصوص سیاسی جماعت کو اوپرلا رہےتھے، سیکیورٹی حکام
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی عدم بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم
حسینہ واجد کے شوہر پاکستان میں کس اہم ادارے میں ملازم تھے
ڈھاکا: بنگلادیش کے وزیراعظم حسینہ واجد کے شوہر عبد الواجد میاں ایک نیوکلیئر سائنس دان تھے اور پاکستان میں ایک اہم ادارے میں ملازمت بھی کرتے تھے۔
شیخ حسینہ واجد کے شوہر محمد عبدالواجد میاں نیوکلیئر سائنسدان تھے اور 1963 میں کراچی کے اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر (AERC) میں ملازمت کی بعد ازاں مزید تعلیم کے لیے بیرون ملک گئے۔
اگلے ہی برس یعنی 1964 میں لندن کے اعلیٰ کالج سے ‘ڈپلومہ آف امپیریل کالج کورس’ مکمل کیا جس کے بعد 1967 میں برطانیہ ہی کی درہم یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری لی اور ڈھاکا میں اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر میں بطور سائنٹیفک آفیسر شمولیت اختیار کی۔
بعد ازاں 1969 میں وہ مزید تعلیم کے لیے اٹلی گئے اور بین الاقوامی مرکز برائے نظریاتی طبعیات میں ایسوسی ایٹ شپ حاصل کی اور پھر کراچی کے نیوکلیئر پور پلانٹ کے چیف سائنٹسٹ بھی رہے۔
تاہم سقوط ڈھاکا کے بعد حالات تبدیل ہوئے اور سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر بنگلادیش چلے گئے تھے۔
محمد عبدالواجد کی حسینہ واجد سے شادی 1967 میں ہوئی تھی اور ان کے ایک بیٹا صجیب واجد اور ایک بیٹی صائمہ واجد بھی ہیں۔
شیخ حسینہ کے شوہر ایم اے واجد 9 مئی 2009 میں انتقال کرگئے وہ ذیابیطس کے باعث گردوں کے عارضے میں مبتلا ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔