- ایران میں دہشت گردوں کے حملے سے تین سیکیورٹی اہلکار شہید
- کراچی ایئرپورٹ پر بحرین جانے والے مسافر سے 1 کلوگرام سے زائد ہیروئن برآمد
- لانڈھی اسپتال چورنگی کے قریب ڈاکو کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سینیٹ اجلاس جھگڑوں کی نذر، حکومتی ارکان کا واک آؤٹ
- پاکستان نے یورپی بینک سے بھاری شرح سود پر قرض حاصل کرلیا
- قومی ایئر لائن پی آئی اے کی برطانیہ اور یورپی ممالک میں بحالی کا معاملہ
- گنڈا پور نے فیض حمید کیس سے بچاؤ کیلیے تقریر کی ، واوڈا
- وٹامن تھراپی و جلد کی چمک کا غیر سائنسی علاج منافع بخش ’’کاروبار‘‘
- لاہور میں گرد آلود ہوائیں چلنے سے موسم خوشگوار، آج رات بارش کا امکان
- وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
- امریکا کے 3 شہریوں کو کانگو میں حکومت کے خلاف بغاوت پر سزائے موت
- لاہور؛ جوہر ٹاؤن میں کار ڈرائیور نے رکشہ ڈرائیور کو کچل دیا
- لاہور؛ شالیمار اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث مریض جاں بحق
- کرکٹر سرفراز احمد کے برادرِ نسبتی کی حالت تشویشناک، اسپتال میں داخل
- کراچی: سائٹ سپر ہائی وے سے مبینہ مقابلے میں ایک ملزم گرفتار
- لانڈھی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- کراچی: دیوار کا ملبہ گرنے سے نو عمر لڑکا جاں بحق
- ایکس اکاؤنٹ پوسٹ پر عمران خان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج
- لاہور؛ سوتیلی ماں کے مبینہ تشدد سے 8 سالہ بچی جاں بحق
- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
9 مئی؛ بشریٰ بی بی سے سوا سال تک تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کیوں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے ہیں کہ بشری بی بی کو ابھی تک 9 مئی کے واقعات پر درج مقدمات میں سوا سال تک پولیس نے تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ایس ایس پی آپریشز راولپنڈی کو کہا اگر آپ کو بشریٰ بی بی تفتیش کیلئے مطلوب تھیں تو طلب کیوں نہیں کیا؟ گرفتار کے بعد تفتیش بھی نہیں کی۔ بشریٰ بی بی کے خلاف کوئی ثبوت ہے، نہیں ہے نا؟ یہ تو نہیں ہو سکتا کہ ایک کیس میں نکلے اور دوسرے میں گرفتار ہو۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ اٹک کے مقدمہ میں گرفتاری کا کہا گیا ہے
ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے مقدمات میں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
چیف جسٹس نے کہا اگر ابھی تک گرفتار نہیں کیا تو مطلب اب نہیں کرنا۔ سوا سال تک پولیس نے تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟۔
ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کل پتہ چلا کہ انہوں نے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ضمانت کی درخواستیں دی ہیں۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت جج کے چھٹی پر ہونے کے باعث سیشن عدالت نے انہیں ضمانت دی ہوئی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا اٹک مقدمہ میں گرفتار ی کا کہا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی کا 9 مئی سے کیا تعلق؟ ان کا نام ایسے ہی شامل کر دیا گیا۔ مزید سماعت 12 اگست کو ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔