- راولپنڈی کہوٹہ روڈ پرمسافر بس الٹنے سے 10 افراد زخمی
- منفی پروپیگنڈہ کو نظرانداز کرکے ملک کو مضبوط کرنا ہے، شرجیل میمن
- پورے سال ٹیکس اکھٹا کرکے قرضوں پر سود ادائیگیاں کی جارہی ہیں ، چیئرمین ایف بی آر
- بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت بڑھانے کا فیصلہ
- صدر مملکت نے قومی اسمبلی، سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے
- ایس سی او کانفرنس؛ غیرملکی مہمانوں کی بہترین انتظامات پر پاکستانی کی تعریف
- قتل کے مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کا وطن واپس لوٹنے کا فیصلہ
- کراچی؛ اولڈ سٹی ایریا میں 3 منزلہ خستہ حال عمارت منہدم
- بھارتی کرکٹر بابراعظم کا ویرات کوہلی سے موازنہ کرنے پر ناخوش
- ہمسایوں کے تعلقات اچھے نہ ہوں تو وجوہات کا سدباب ضروری ہے، بھارت
- بریسٹ کینسر: بر وقت تشخیص، علاج، اور بچاؤ کی اہمیت
- عالمی رہنما پاکستان سے اچھے تاثرات لے کر واپس جائیں گے، وزیر اطلاعات
- لاہور میں 14سالہ لڑکی سے زیادتی، سوتیلا باپ گرفتار
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 9 وکٹیں گنوادیں
- ملائیشیا کےسابق وزیراعظم مہاتیر محمد طبیعت خرابی کے باعث اسپتال میں داخل
- پنجاب کابینہ میں تبدیلی، بلال یاسین سے وزیر خوراک کا قلمدان واپس
- پنڈدادن خان میں نجی اسکول کی کینٹین میں 8 سالہ طالبہ سے زیادتی
- بونیر میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 4 پولیس اہل کار زخمی
- کندھ کوٹ میں اسکول کے سامنے فائرنگ سے خاتون ٹیچر قتل
- چاول کے جعلی بیج کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان ہوا، حنا پرویز بٹ
9 مئی؛ بشریٰ بی بی سے سوا سال تک تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کیوں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے ہیں کہ بشری بی بی کو ابھی تک 9 مئی کے واقعات پر درج مقدمات میں سوا سال تک پولیس نے تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بشریٰ بی بی کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی اور گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ایس ایس پی آپریشز راولپنڈی کو کہا اگر آپ کو بشریٰ بی بی تفتیش کیلئے مطلوب تھیں تو طلب کیوں نہیں کیا؟ گرفتار کے بعد تفتیش بھی نہیں کی۔ بشریٰ بی بی کے خلاف کوئی ثبوت ہے، نہیں ہے نا؟ یہ تو نہیں ہو سکتا کہ ایک کیس میں نکلے اور دوسرے میں گرفتار ہو۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ اٹک کے مقدمہ میں گرفتاری کا کہا گیا ہے
ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے مقدمات میں ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
چیف جسٹس نے کہا اگر ابھی تک گرفتار نہیں کیا تو مطلب اب نہیں کرنا۔ سوا سال تک پولیس نے تفتیش نہیں کی تو اب گرفتاری کی کیا ضرورت ہے؟۔
ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کل پتہ چلا کہ انہوں نے انسدادِ دہشت گردی عدالت میں ضمانت کی درخواستیں دی ہیں۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت جج کے چھٹی پر ہونے کے باعث سیشن عدالت نے انہیں ضمانت دی ہوئی ہے۔
لطیف کھوسہ نے کہا اٹک مقدمہ میں گرفتار ی کا کہا گیا ہے۔ بشریٰ بی بی کا 9 مئی سے کیا تعلق؟ ان کا نام ایسے ہی شامل کر دیا گیا۔ مزید سماعت 12 اگست کو ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔