- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان پہلی اننگز میں 366 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی
- راولپنڈی کہوٹہ روڈ پرمسافر بس الٹنے سے 10 افراد زخمی
- منفی پروپیگنڈہ کو نظرانداز کرکے ملک کو مضبوط کرنا ہے، شرجیل میمن
- پورے سال ٹیکس اکھٹا کرکے قرضوں پر سود ادائیگیاں کی جارہی ہیں ، چیئرمین ایف بی آر
- بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت بڑھانے کا فیصلہ
- صدر مملکت نے قومی اسمبلی، سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے
- ایس سی او کانفرنس؛ غیرملکی مہمانوں کی بہترین انتظامات پر پاکستانی کی تعریف
- قتل کے مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کا وطن واپس لوٹنے کا فیصلہ
- کراچی؛ اولڈ سٹی ایریا میں 3 منزلہ خستہ حال عمارت منہدم
- بھارتی کرکٹر بابراعظم کا ویرات کوہلی سے موازنہ کرنے پر ناخوش
- ہمسایوں کے تعلقات اچھے نہ ہوں تو وجوہات کا سدباب ضروری ہے، بھارت
- بریسٹ کینسر: بر وقت تشخیص، علاج، اور بچاؤ کی اہمیت
- عالمی رہنما پاکستان سے اچھے تاثرات لے کر واپس جائیں گے، وزیر اطلاعات
- لاہور میں 14سالہ لڑکی سے زیادتی، سوتیلا باپ گرفتار
- ملائیشیا کےسابق وزیراعظم مہاتیر محمد طبیعت خرابی کے باعث اسپتال میں داخل
- پنجاب کابینہ میں تبدیلی، بلال یاسین سے وزیر خوراک کا قلمدان واپس
- پنڈدادن خان میں نجی اسکول کی کینٹین میں 8 سالہ طالبہ سے زیادتی
- بونیر میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 4 پولیس اہل کار زخمی
- کندھ کوٹ میں اسکول کے سامنے فائرنگ سے خاتون ٹیچر قتل
- چاول کے جعلی بیج کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان ہوا، حنا پرویز بٹ
لاہور اندرون شہر میں کوچہ حسین شاہ کی بحالی کا کام جاری
لاہور: والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی (ڈبلیو سی ایل اے) اندرون شہر میں واقعہ قدیم کوچہ حسین شاہ کی بحالی پرکام کررہی ہے، یہ منصوبہ رواں سال مکمل کرلیا جائیگا جس پر 90 ملین روپے لاگت آئیگی۔
ڈبلیو سی ایل اے کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق، اس محلے کا نام حسین شاہ کے نام پر رکھا گیا ہے، جو آنکھوں کے انفیکشن اور بیماری کے علاج کی صلاحیت کے لیے مشہور تھے۔ ان کے پاس ایک ایسا سرما تھا جو کھوئی ہوئی بینائی یا اندھا پن بھی بحال کر سکتا تھا۔ مزید برآں، انہوں نے قیام پاکستان سے قبل رضاکار ٹیم کے وارڈن کے طور پر خدمات انجام دیں۔
پراجیکٹ انچارج مبشر حسن نے بتایا کہ اس وقت وزیر خان مسجد کے ارد گرد مکانات، گلیوں کے انفراسٹرکچر اور دیگر خصوصیات کی تاریخی اہمیت کو بحال کرنے کے لیے بحالی کا کام جاری ہے۔ مبشر نے مزید کہا،کوچہ حسین شاہ کے لیےسالانہ ترقیاتی سکیم 2021 میں منظور ہوئی تھی اس منصوبے کے لئے پنجاب حکومت کی طرف سے مالی معاونت کی جارہی ہے
انہوں نے مزید بتایا کہ بحالی میں 31 عمارتوں اور 400 میٹر سٹریٹ انفراسٹرکچر کی بحالی شامل ہے جبکہ ان میں سے 13 عمارتیں تاریخی اہمیت کی حامل ہیں اور کہا جا سکتا ہے کہ تقریباً 100 سال پرانی ہیں۔
مبشر نے یہ بھی کہا، “حکومت پنجاب کی جانب سے بحالی کی اسکیم کی منظوری کے بعد، آرکیٹیکچرل ڈرائنگ اور بحالی کی تجاویز پیش کی گئیں اور عمارتوں کی تھری دی سکیننگ کی گئی تاکہ عمارتوں کی صحیح حالت معلوم کی جا سکے۔ اس منصوبے کو ڈبلیو سی ایل اے کے ہیریٹیج کنزرویشن بورڈ کے ساتھ شیئر کیا گیا اور بعد میں کام شروع ہوا اور 2024 کے آخر تک مکمل ہو جائے گا اور اس منصوبے کی تخمینی لاگت 90 ملین روپے ہے۔
مبشر نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں ہم انفراسٹرکچر کی بہتری کے ساتھ عمارتوں کے بیرونی حصے کو بحال کر رہے ہیں۔ ہم وائرنگ کو زیر زمین لے جائیں گے، صفائی ستھرائی اور سیوریج کے نظام کو بہتر بنائیں گے اور اسی طرح تمام کھلے نالوں کو ڈھانپ دیا جائے گا۔ مزید یہ کہ اسٹریٹ سرفیسنگ کی بہتری، اسٹریٹ لائٹنگ کی بہتری اور سیاحوں کے لیے سائن بورڈز کی تنصیب بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگی۔
ڈبلیو سی ایل اے کی ڈائریکٹر مارکیٹنگ اینڈ ٹورازم تانیہ قریشی نے کہا کہ یہ جگہ مسجد وزیر خان سے اچھی طرح جڑی ہوئی ہے اور اس علاقے کی ایک اور تاریخی اہمیت حضرت امام گامو کا مزار ہے جو وزیر خان مسجد کے داخلی دروازے کے جنوب میں واقع ہے۔ “ہم ایک ٹورسٹ سرکٹ تیار کریں گے اور اس کوچہ کو بھی شامل کریں گے، جو پرکشش ہے اور ہمارے شہر کے رہنمائی والے دوروں میں تاریخی اہمیت رکھتا ہے۔ ہم چاہیں گے کہ سیاح آئیں اور پرانے شہر اور اس کے تاریخی تانے بانے کو دیکھیں”، تانیہ نے وضاحت کی۔
ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو سی ایل اے کامران لاشاری نے کہا کہ یہ والڈ سٹی لاہور کا سب سے پرکشش اور دلچسپ کوچہ ہے۔ “اس کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ پرانے مکانات جو اب بھی تاریخی تانے بانے کو تھامے ہوئے ہیں، دوسرا تعلق وزیر خان مسجد سے ہے اور پھر امام گامو کے مقبرے سے قریبی علاقہ ہے۔ ہم اس کوچہ کی بحالی پر بہت تندہی سے کام کر رہے ہیں اور ہمارا مقصد اسے اس کی اصل شان میں بحال کرنا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بحالی کے بعد ایک بار سیاحتی راستے سے منسلک ہونے کے بعد، یہ سیاحوں کے لیے ایک ہاٹ سپاٹ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقے کی کمیونٹی کو بھی آن بورڈ لیا گیا اور ان کے ساتھ متعدد بات چیت اور مداخلتوں کے ڈیزائن کا اشتراک کیا گیا کیونکہ ڈبلیوسی ایل اے ایک شراکتی نقطہ نظر کے ساتھ کام کرتا ہے اور تمام کاموں میں کمیونٹی کو شامل کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔