عدالت نے بشریٰ بی بی کو عدت کیس میں بریت کے باوجود رہا نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ و دیگر سے جواب طلب کرلیا۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت کیس میں بری ہونے کے باوجود رِہا نہ کرنے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی، جس میں بشریٰ بی بی کے وکیل لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل نے دلائل دیے کہ بشریٰ بی بی کو عدت نکاح کیس میں بری ہونے کے بعد رہا نہیں کیا گیا۔ انہیں جیل میں دھکے دیے گئے اور تشدد بھی کیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ آپ کی پہلے اس طرح کی ایک اور درخواست زیر التواء ہے ، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ وہ درخواست چیف جسٹس کے پاس ہے، اس میں ہم نے مقدمات کی تفصیل فراہمی کی استدعا کی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے سیکرٹری محکمہ داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات کو نوٹس جاری کر دیا ۔ علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی سیکرٹری داخلہ اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
علاوہ ازیں عدالت نے درخواست پر اعتراضات دور کرکے چیف جسٹس عامر فاروق کے پاس اسی نوعیت کے کیس کے ساتھ یکجا کرنے کی ہدایت کردی اور سماعت 12 اگست تک ملتوی کردی۔