مائیکروویو میں رہنے والے جراثیم انسانوں کے لیے مہلک ہوسکتے ہیں تحقیق
محققین نے ایک مطالعے میں مائیکرو ویو کے اندر رہنے والے شعاعوں کے مزاحم مائیکروبز دریافت کیے ہیں
کھانے کو تازہ کرنا ہو یا ٹھنڈے چائے کے کپ کو گرم کرنا، ہم میں اکثر افراد دن میں متعدد بار مائیکرو ویو کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق ہمیں مائیکرو ویو استعمال کرنے سے قبل دو بار سوچنے پر مجبور کردے گی۔
اسپین کے ایک اسٹارٹ اپ ڈارون بائیو پروسپیکٹنگ ایکسیلینس ایس ایل سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایک مطالعے میں مائیکرو ویو کے اندر رہنے والے شعاعوں کے مزاحم مائیکروبز دریافت کیے ہیں۔
ٹیم کے مطابق پریشان کن بات یہ ہے کہ مائیکروبز کے متعدد متغیرات انسانوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔
تحقیق کے ایک مصنف ڈینیئل ٹورینٹ کا کہنا تھا کہ گھروں میں پائے جانے والے مائیکروبز کی کچھ اقسام (جیسے کہ کلیبسیلا، انٹروکوکس اور ایروموناس) انسانی صحت کے لیے خطرات کا سبب ہوسکتی ہیں۔
ماضی کے مطالعوں میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ مائیکروبز سمندر میں پھیلے تیل، صنعتی براؤن فیلڈز اور یہاں تک کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سمیت کئی عجیب مسکنوں میں زندہ رہتے ہیں۔
لیکن اب تک یہ بات واضح نہیں تھی کہ مائیکرو ویز اندر کون سے جراثیم پائے جا سکتے ہیں۔
مطالعے میں محققین کی ٹیم نے 30 مائیکرو ویوز (10 گھروں کے کچن میں، 10 کیفیٹیریا جیسی جگہوں اور 10 سائنسی لیبارٹریوں میں استعمال ہونے والے) سے مائیکروبز کے نمونے اکٹھے کیے۔
نمونوں کے تجزیے سے مائیکروبز کے 747 مختلف جینیرا دریافت ہوئے جو 25 یکساں بیکٹیریل فائلا سے تعلق رکھتی ہیں۔