- غزہ: ایک ہی روز میں مزید 48 فلسطینی شہید
- اسرائیل نے اپنے ہزاروں فوجی غزہ سے لبنان کی سرحد پر پہنچادیے
- بھارت؛ مشہور کمپنی کی ملازمہ کا بے تحاشا ورک لوڈ کے باعث انتقال
- کراچی: ڈکیتی مزاحمت پر زخمی جماعت اسلامی کا کارکن دم توڑ گیا
- ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ٹرافی کی رونمائی
- سری لنکا کے مینڈس نے سعود شکیل کا عالمی ریکارڈ برابر کردیا
- لاہور؛ منشیات فروش سب انسپکٹر گرفتار، 70 کلوگرام منشیات برآمد
- امریکا کی ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام میں نئی پابندیاں
- آزاد کشمیرمیں ٹیکس رجسٹریشن کا غلط استعمال روکنے کیلیےانکم ٹیکس رولز میں ترامیم کا فیصلہ
- کراچی؛ تھانہ سول لائن کا انویسٹی گیشن انچارج خاتون سے ہتک آمیز رویہ اپنانے پر معطل
- پی ٹی اے کا 15اکتوبر سے فوت شدہ لوگوں کے شناختی کارڈز پر جاری سمیں بلاک کرنے کا فیصلہ
- پرتگال نے رونالڈو کی تصویر والا سکہ جاری کردیا
- کوئٹہ میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
- پاک-روس معاہدے، بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
- گلشن معمار میں گھر کے اندر فائرنگ سے باپ قتل بیٹا اور بہو زخمی، واقعہ کا مرکزی ملزم گرفتار
- کراچی؛ گلستان جوہر میں شہری کی فائرنگ سے مبینہ ڈاکو ہلاک، ساتھی فرار
- قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر تک ہیں، 26 اکتوبر کو سینئر جج چیف جسٹس بن جائیں گے، وزیر قانون
- فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہیں کریں گے، سعودی ولی عہد
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد منظور
- شمالی وزیرستان میں بینک اسٹاف کی گاڑی پر فائرنگ سے مینیجر جاں بحق
مائیکروویو میں رہنے والے جراثیم انسانوں کے لیے مہلک ہوسکتے ہیں، تحقیق
ویلنسیا: کھانے کو تازہ کرنا ہو یا ٹھنڈے چائے کے کپ کو گرم کرنا، ہم میں اکثر افراد دن میں متعدد بار مائیکرو ویو کا استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق ہمیں مائیکرو ویو استعمال کرنے سے قبل دو بار سوچنے پر مجبور کردے گی۔
اسپین کے ایک اسٹارٹ اپ ڈارون بائیو پروسپیکٹنگ ایکسیلینس ایس ایل سے تعلق رکھنے والے محققین نے ایک مطالعے میں مائیکرو ویو کے اندر رہنے والے شعاعوں کے مزاحم مائیکروبز دریافت کیے ہیں۔
ٹیم کے مطابق پریشان کن بات یہ ہے کہ مائیکروبز کے متعدد متغیرات انسانوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں۔
تحقیق کے ایک مصنف ڈینیئل ٹورینٹ کا کہنا تھا کہ گھروں میں پائے جانے والے مائیکروبز کی کچھ اقسام (جیسے کہ کلیبسیلا، انٹروکوکس اور ایروموناس) انسانی صحت کے لیے خطرات کا سبب ہوسکتی ہیں۔
ماضی کے مطالعوں میں یہ بات سامنے آ چکی ہے کہ مائیکروبز سمندر میں پھیلے تیل، صنعتی براؤن فیلڈز اور یہاں تک کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سمیت کئی عجیب مسکنوں میں زندہ رہتے ہیں۔
لیکن اب تک یہ بات واضح نہیں تھی کہ مائیکرو ویز اندر کون سے جراثیم پائے جا سکتے ہیں۔
مطالعے میں محققین کی ٹیم نے 30 مائیکرو ویوز (10 گھروں کے کچن میں، 10 کیفیٹیریا جیسی جگہوں اور 10 سائنسی لیبارٹریوں میں استعمال ہونے والے) سے مائیکروبز کے نمونے اکٹھے کیے۔
نمونوں کے تجزیے سے مائیکروبز کے 747 مختلف جینیرا دریافت ہوئے جو 25 یکساں بیکٹیریل فائلا سے تعلق رکھتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔