- ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
- قومی مینز انڈر 19 چیمپئن شپ اور ون ڈے ایونٹ اچانک ملتوی
- غیر ملکی اسٹارز سے فرنچائزز کے براہ راست معاہدوں کی تجویز
- مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نیا محکمہ بنانے کا فیصلہ، عظمیٰ بخاری
- بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی آج عقیدت واحترام سے منائی جائیگی
- کراچی، اسلام آباد، دبئی ایئرپورٹس پر طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ
- بے نظیر بھٹو قتل کیس، اپیلوں کی 7 سال بعد سماعت، فریقین کے وکیل تبدیل
- امریکا پاکستان کی 60 فیصد توانائی کیلیے مدد کر رہا ہے،امریکی سفیر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس،بھارت آن لائن شریک ہوگا
- آئی ایم ایف نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
- IMF کا دباؤ، پنجاب کا اسلام آباد کے بجلی صارفین کیلیے ریلیف واپس
- اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ جنگ کا رخ لبنان سرحد کی طرف لے جانے کا عندیہ
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار
- کراچی: ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: پرانا گولیمار کے قریب نالے میں کمسن لڑکا گر کر لاپتا
- کراچی: ٹرین کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- پشاور؛ صوبائی حکومت کی جانب سے ٹی ایم اوز کو اضافی فنڈز جاری
- کراچی: منگھوپیر گرم چشمہ کے قریب لاش برآمد
- جلسے کے الفاظ پر قائم ہوں، معافی نہیں مانگوں گا، علی امین گنڈاپور
- امریکی شخص کا آنکھیں بند کر کے باسکٹ بال شاٹ کا ریکارڈ
عراق؛ شادی کیلیے لڑکیوں کی عمر 9 اور لڑکوں کی 15 سال مقرر کرنے کا بل پیش
بغداد: عراقی پارلیمنٹ میں شادی کے لیے عمر 18 سال سے کم کرکے لڑکیوں کے لیے 9 اور لڑکوں کے لیے 15 سال کرنے کا بل پیش کردیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ بل شہریوں کو خاندانی معاملات پر فیصلہ کرنے کے لیے شرعی قوانین یا سول عدلیہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کی اجازت دے گا۔
اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو یہ 9 سال کی لڑکیوں اور 15 سال سے کم عمر کے لڑکوں کو شادی کرنے کی اجازت دے گا۔
وزیر انصاف کی جانب سے پیش کے گئے اس بل کو پارلیمنٹ میں بحث سے قبل ہی تنقید کا سامنا ہے۔ ناقدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ بل وراثت، طلاق اور بچوں کی تحویل کے معاملات میں حقوق میں کمی کا باعث بنے گا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں، خواتین کے گروپوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے شدید مخالفت کرتے ہوئے بل کو نوجوان لڑکیوں کی تعلیم، صحت اور بہبود کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
دوسری جانب بل کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ اس کا مقصد اسلامی قانون کو معیاری بنانا اور نوجوان لڑکیوں کو غیر اخلاقی تعلقات سے بچانا ہے۔
عوامی دباؤ اور ارکان اسمبلی کی مخالفت پر گزشتہ ماہ کے آخر میں پارلیمنٹ نے اس بل کو واپس لے لیا تھا تاہم 4 اگست سے شروع ہونے والے نئے سیشن میں دوبارہ سامنے لے آئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔