- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی عدم بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم
- پاسپورٹ پرنٹنگ کی نئی مشین کیلیے تاحال رقم جاری نہ ہوسکی، 8 لاکھ افراد پاسپورٹ ملنے کے منتظر
- "بھارت کیلئے فائنل میں گول کرنیوالا بارڈر پر پانی کی بوتلیں بیچتا تھا"
- عارف علوی کی امیر جماعت اسلامی سے ملاقات، مجوزہ آئینی ترمیم پر مشاورت
- سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- آئی ایم ایف کا مختلف عدالتوں میں زیر التواء ٹیکس کیسز کی پیروی تیز کرنیکا مطالبہ
- بلوچستان میں رواں سال کا ایک اور پولیو کیس رپورٹ: تعداد 13 ہوگئی
- گوادر؛ مچھلی کا غیرقانونی شکارکرنے والے ٹرالرکی فشریز اہلکاروں پرفائرنگ
- پیپلز پارٹی چاہتی ہے جو بھی آئینی ترامیم ہوں سب سیاسی جماعتوں کیساتھ مل کر ہوں، شرجیل میمن
- درختوں سے محبت کرنیوالے نے 50 سال پرانا درخت گود لے لیا
- آئینی ترمیم کے صرف ذاتی مقاصد ہیں ملک کے لئے کچھ نہیں ہو رہا، فواد چوہدری
- آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے تو قسط جاری ہوگی، وزیر مملکت خزانہ
- پی ٹی آئی کے 6 گرفتار ایم این ایز کہاں ہیں؟ آئی جی اسلام آباد نے جواب جمع کرادیا
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں، کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج
- خالصتان رہنما قتل سازش؛ امریکی عدالت نے بھارتی مشیر قومی سلامتی کو طلب کرلیا
- بی آر ٹی پشاور کے کنٹریکٹرز اور نیب کے درمیان عدالت سے باہر تصفیہ
- کراچی میں بھائی نے غیرت کے نام پر بہن،بہنوئی کو قتل کردیا
- سابق ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی 2 سال بعد جیل سے رہا
- وزیراعلی کے پی کیخلاف اثاثہ جات کیس میں نیب کو جواب جمع کرنے کا حکم
- ڈیوڈ وارنر 'ڈان' بن گئے، بڑی لالی پاپ، گن کیساتھ تصاویر وائرل
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قوم سے معافی مانگ لی
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ نہ روک پانے پر اپنی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے شک ، بے شک ، میں معافی مانگتا ہوں ، جو کچھ ہوا میں اس پر دل کی گہرائیوں سے معافی چاہتا ہوں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ان خیالات کا اظہار ٹائمز میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔ اس سے قبل انھوں نے کبھی سیکیورٹی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا تھا۔
حماس کے حملے کے دن کو یاد کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی جب پیچھے مڑ کر دیکھتے ہیں تو یہ سوچتے ہیں کہ ہمیں یہ کرنا چاہیے تھا اور ہم یہ نہیں کر سکے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اسماعیل ہنیہ کی ایران میں مارے جانے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے کہا ناں کہ ہم اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اس لیے قتل کے پیچھے اسرائیل تھا یا نہیں ہے، نہیں بتاؤں گا۔
غزہ میں جنگ بندی سے متعلق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کشیدگی کو نہیں بڑھا رہا لیکن ایران کو بتانا ضروری سمجھے ہیں کہ ہم ایران اور اس کی ‘پراکسیوں ‘کے لیے قربانی کے بکرے نہیں ہیں کہ ہمیں ذبح کرتا رہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملے میں 39 ہزار 699 فلسطینی شہید اور 80 ہزار کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف سے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
یاد رہے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے فوری بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر اس کی ذمہ داری انٹیلی جنس اداروں پر عائد کی تھی جو اس حملے کا پتا چلانے میں ناکام ثابت ہوئے تھے۔
بعد ازاں انھوں نے اپنے اس ٹویٹ کو ہٹادیا تھا کیوں کہ اکثر رہنماؤں نے اعتراض کیا تھا کہ اس سے حکومت اور فوج میں فاصلے بڑھ جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔