- حسن نصراللہ کی تقریر کے دوران اسرائیلی طیاروں کی بیروت میں گھن گرج
- سی آئی اے افسر کومختلف ممالک میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر بڑی سزا
- کراچی: رہائشی عمارت کی چھت سے گر کر کمسن بچہ جاں بحق
- کراچی: ہوٹل میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: سُپر ہائی وے پر حادثے میں نوجوان جاں بحق
- کے-الیکٹرک کی بجلی چوری روکنے کیلئے سندھ اسمبلی کی کمیٹی سے مدد کی درخواست
- وفاقی حکومت پر سال 2030 تک 49 ہزار 629 ارب روپے کے مقامی قرضے واجب الادا
- حدود سے تجاوز کرنے کا معاملہ، ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر واقع تفریحی ہٹس کو نوٹس جاری
- چیمپئنز ون ڈے کپ: اسٹالینز نے ڈولفنز کو 174 رنز کے بھاری مارجن سے ہرادیا
- پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کو اعلیٰ معیار پر ترقی دے گا، صدر مملکت
- فرانسیسی سفیر کی سندھ میں متبادل توانائی کے منصوبوں کی تعریف، سرمایہ کاری کا عندیہ
- اسرائیل نے سرخ لکیر پار کرکے اعلان جنگ کردیا، سربراہ حزب اللہ
- لاہور: پولیس نے صنم جاوید کے والد کو گرفتار کرلیا
- بھارتی لیفٹننٹ جنرل کا عالمی امن مشن میں مصروف پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت کا اعتراف
- لبنان پر حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، قابل مذمت ہے، اسپین
- رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ’منشیات فروش‘ کو عدالت نے شک کا فائدہ دے کر بری کردیا
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں چین کا مسلسل تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم
- اسرائیل نے غزہ میں بچوں کے عالمی قانون کی خلاف ورزی کی، اقوام متحدہ
- آئینی ترامیم: فوج ریاست کا اہم ستون، چاہتے ہیں کوئی نقصان نہ پہنچائے، عارف علوی
- پاکستان کی لبنان میں اسرائیلی سائبر حملوں کی مذمت، حالیہ مہم جوئی امن کیلیے خطرہ قرار
پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 16 سال میں 21.3کھرب روپے کا اضافہ
اسلام آباد: وفاقی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ملک کے بیرونی قرضوں میں گزشتہ 16 برسوں کے دوران 21.3 کھرب اور اندرونی قرضوں میں 40.2 کھرب روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
وزارت خزانہ سے جاری اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ 16 برس (2008 سے 2024) میں ملک کے اندرونی قرضوں میں 40.2 کھرب اور بیرونی قرضوں میں 21.3 کھرب روپے اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ جون 2008 میں سرکاری قرض 6.1 کھرب تھا جو 2024 میں 67.5 کھرب روپے تک پہنچ گیا جبکہ جون 2008 میں اندرونی قرضہ 3.3 کھرب اور بیرونی قرضہ 2.9 کھرب روپے تھا۔
اعداد وشمار میں کہا گیا کہ جون 2024 میں اندرونی قرضہ 43.4 کھرب اور بیرونی قرضہ 24.1 کھرب روپے تھا ۔
وزارت خزانہ کے مطابق 16 سال میں قرضوں میں دیگر معاملات کی وجہ سے 18.9 کھرب روپے اضافہ ہوا ہے، 2008 میں سرکاری قرضہ 6.1 کھرب اور 2013 میں 12.7 کھرب روپے تھا جو 2018 میں 25 کھرب روپے ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ 16 سال میں قرضوں میں پرائمری خسارے کی وجہ سے 10.2 کھرب روپے اضافہ ہوا اور 16 سال میں قرضوں میں سود اخراجات کی وجہ سے 32.3 کھرب روپے کا اضافہ ہوا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 16 سال میں قرضوں میں دیگر معاملات کی وجہ سے 18.9 کھرب روپے اضافہ ہوا، 2008 میں سرکاری قرضہ 6.1 کھرب اور 2013 میں 12.7 کھرب روپے تھا جو 2018 میں 25 کھرب ہوا، 2019 میں سرکاری قرضہ 32.7 کھرب روپے تھا جو 2022 میں 49.2 کھرب روپے ہوا اور 2023 میں سرکاری قرضہ 62.9 کھرب روپے تھا۔
وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ 2019 میں قرضوں میں اضافہ 7.8 کھرب روپے، 2022 میں 9.4 کھرب اور 2023 میں 13.6 کھرب روپے قرضوں میں اضافہ ہوا تاہم رواں سال ملکی قرضہ 67.5 کھرب تک پہنچ گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔