- حسن نصراللہ کی تقریر کے دوران اسرائیلی طیاروں کی بیروت میں گھن گرج
- سی آئی اے افسر کومختلف ممالک میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر بڑی سزا
- کراچی: رہائشی عمارت کی چھت سے گر کر کمسن بچہ جاں بحق
- کراچی: ہوٹل میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: سُپر ہائی وے پر حادثے میں نوجوان جاں بحق
- کے-الیکٹرک کی بجلی چوری روکنے کیلئے سندھ اسمبلی کی کمیٹی سے مدد کی درخواست
- وفاقی حکومت پر سال 2030 تک 49 ہزار 629 ارب روپے کے مقامی قرضے واجب الادا
- حدود سے تجاوز کرنے کا معاملہ، ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر واقع تفریحی ہٹس کو نوٹس جاری
- چیمپئنز ون ڈے کپ: اسٹالینز نے ڈولفنز کو 174 رنز کے بھاری مارجن سے ہرادیا
- پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کو اعلیٰ معیار پر ترقی دے گا، صدر مملکت
- فرانسیسی سفیر کی سندھ میں متبادل توانائی کے منصوبوں کی تعریف، سرمایہ کاری کا عندیہ
- اسرائیل نے سرخ لکیر پار کرکے اعلان جنگ کردیا، سربراہ حزب اللہ
- لاہور: پولیس نے صنم جاوید کے والد کو گرفتار کرلیا
- بھارتی لیفٹننٹ جنرل کا عالمی امن مشن میں مصروف پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت کا اعتراف
- لبنان پر حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، قابل مذمت ہے، اسپین
- رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ’منشیات فروش‘ کو عدالت نے شک کا فائدہ دے کر بری کردیا
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں چین کا مسلسل تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم
- اسرائیل نے غزہ میں بچوں کے عالمی قانون کی خلاف ورزی کی، اقوام متحدہ
- آئینی ترامیم: فوج ریاست کا اہم ستون، چاہتے ہیں کوئی نقصان نہ پہنچائے، عارف علوی
- پاکستان کی لبنان میں اسرائیلی سائبر حملوں کی مذمت، حالیہ مہم جوئی امن کیلیے خطرہ قرار
سی پیک کا اگلا مرحلہ صنعتی شعبے میں بزنس ٹو بزنس انتظامات پر ہوگا، وزیراعظم
کراچی: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک۔چین بے مثال دوستی کو سرمایہ کاری، معاشی اور تجارتی تعلقات کی صورت میں وسیع تر تعاون میں تبدیل کر رہے ہیں اور پاک-چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کا اگلا مرحلہ بالخصوص صنعتی شعبے میں بزنس ٹوبزنس انتظامات پر مشتمل ہوگا۔
کراچی میں چین سمیت پاکستان میں کاروبارکرنے والے بین الاقوامی کمپنیوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جب مجھے بتایا گیا کہ اس نمائش میں 150 کاروباری شخصیات پرمبنی چینی وفد بھی شرکت کر رہا ہے تو مجھے بہت خوشی ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں، دونوں ممالک دوستی اور بھائی چارہ کے دیرینہ تعلقات کواب سرمایہ کاری، معاشی اور تجارتی تعلقات بالخصوص زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات وکان کنی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون کی صورت میں تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جون کے مہینے میں عظیم دوست چین کے شانکسی صوبے کا دورہ کیاتھا، ہمیں ایک اہم زرعی یونیورسٹی اور سیکڑوں ایکڑ پر محیط تحقیقی مرکز کا دورہ کرایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس مرکز کے دورے کے بعد ہم نے اپنے ایک ہزار زرعی گریجویٹ طلبا وطالبات کو اعلیٰ تربیت کے لیے چین بھیجنے کافیصلہ کیا اور اس حوالے سے پروگرام کوحتمی شکل دے دی گئی ہے، چینی ہم منصبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد پاکستان کے یہ طلبا و طالبات چینی یونیورسٹیوں میں ریفریشر کورسز کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ سال کے لیے زرعی برآمدات کا ہدف 7 ارب ڈالر ہونا چاہیے، وزیراعظم
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان زرعی معیشت کا حامل ملک ہے، ملک کی 60 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں، پاکستان کو اپنی زرعی پیداوار میں اضافے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال پاکستان کی زرعی برآمدات میں 3 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جاری مالی سال کے لیے پاکستان نے اسے 7 ا رب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے، یہ ایک بڑا ہدف ہے اور اس کے حصول کے لیے کوششوں کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو زرعی پیداوارمیں اضافے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور جدید طریقے اپنانے اور اس کے بعد برآمدات کے لیے ویلیوایڈڈ مصنوعات کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس شعبے میں اہداف کے حصول میں چین پاکستان کا اہم شراکت دار ملک بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی وفد کی موجودگی ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے اور چینی تاجروں کو پاکستانی تاجروں کے ساتھ بزنس ٹو بزنس معاہدے کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا اگلامرحلہ بنیادی طورپر صنعتی شعبے میں بزنس ٹو بزنس انتظامات پرمشتمل ہوگا، پاکستان اور چین کے درمیان ٹیکسٹائل انڈسٹری اور زرعی پیداوار کے شعبہ جات میں مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے اوران منصوبوں سے پیداوار ان ممالک کو برآمد کی جائے گی جہاں ٹیکس زیادہ ہے، پاکستان اور چین اس حوالے سے مشترکہ طریقہ ہائے کار اختیار کریں گے اور یہ دونوں ممالک کے لیے یکساں طور پرمفید ہو گا۔
تقریب میں خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان عظیم دوست ہیں، ہماری دوستی نہ صرف ہمالیہ سے بلند ہے بلکہ اب یہ آسمانوں کو چھو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین کے تعاون سے اپنا سیارہ خلا میں بھیجا ہے، ہماری دوستی سمندروں سے گہری اورشہد سے میٹھی ہے، اب دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو سی پیک کے دوسرے مرحلے میں میں مزید تجارتی اور معاشی تعلقات کی صورت میں تبدیل کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔