- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
چرچوں پر حملے؛ امریکی تنظیم کا بھارت کو خاص تشویش کا ملک قرار دینے کا مطالبہ
فیڈریشن آف انڈین امریکن کرسچن ایسوسی ایشن نے وزارت خارجہ کو لکھے گئے خط میں بھارت کو خاص تشویش کا ملک (Country of Particular Concern) قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت میں اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کے خلاف مظالم میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مودی سرکار کی ہندوتوا سوچ کے تحت اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جس سے ان کی زندگی مشکل تر ہو چکی ہے۔
دنیا بھر میں جہاں حکومتیں اپنی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات کرتی ہیں، وہیں بھارت میں مودی حکومت اقلیتوں کی دشمن بن چکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اقلیتوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔
اس سنگین صورت حال پر عالمی برادری بھی تشویش کا اظہار کرنے لگی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کو ایک خط میں بھارت کو “خاص تشویش کا ملک” قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ خط فیڈریشن آف انڈین امریکن کرسچن ایسوسی ایشن ان نارتھ امریکا کے رہنماؤں نے متحد ہو کر تحریر کیا ہے خط میں امریکی محکمہ خارجہ پر زور دیا گیا ہے کہ بھارت کو “خاص تشویش کا ملک” قرار دیا جائے، کیونکہ وہاں مذہبی اقلیتوں بشمول مسلمانوں، عیسائیوں، دلتوں اور قبائلی لوگوں کے خلاف ریاستی سطح پر منظور شدہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
فایکوناکی ڈائریکٹر ریورنڈ نیل کرسٹی نے اس خط کے بارے میں کہا کہ یہ خط ان انسانی حقوق کی تیزی سے بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالتا ہے، جو مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔
ہمیں امید ہے کہ یہ امریکی حکومت کو یہ باور کرانے میں کامیاب ہوگا کہ کس طرح ہندو قوم پرست مودی حکومت مذہبی قوم پرستی کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔
گزشتہ سال 23 جون کو امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے بھی بھارت کو “خاص تشویش کا ملک” قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
ان کی قرارداد میں مودی حکومت کی پالیسیوں کو اقلیتوں کے لیے شدید نقصان دہ قرار دیا گیا تھا یاد رہے کہ 2021ء میں مذہبی اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کے گھروں اور عبادت گاہوں پر پرتشدد حملے کیے گئے تھے۔
ان حملوں کے پیچھے مودی حکومت کے اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کے شواہد موجود ہیں مودی سرکار کو اب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اس کے مظالم دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
اگر بھارت نے اقلیتوں کے خلاف اپنی بربریت کو نہ روکا تو آنے والا وقت اس کے لیے مزید مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔